پنجاب یونیورسٹی نے9.69ارب روپے کا بجٹ پیش کردیا
لاہور(سٹی رپورٹر) پنجاب یونیورسٹی کے مالی سال2018-19 کے بجٹ کی سفارشات پر بحث کیلئے وائس چانسلر پروفیسر نیاز احمد کی زیر صدارت سینڈیکیٹ کا اجلاس ہوا جس میں سینڈیکیٹ نے سینیٹ کو 9.69 ارب روپے کے بجٹ کی منظوری کی سفارش کر دی ۔ بجٹ میں تحقیقی سرگرمیوں میں اضافے کے لئے ریسرچ گرانٹ اور طلباء و طالبات کا مالی بوجھ کم کرنے کے لئے دی جانے والی سبسڈی میں اضافہ کیا گیا ہے۔ اگلے سال پنجاب یونیورسٹی ہائیر ایجوکیشن کمیشن سے2.637 ارب روپے کی گرانٹ ملنے کی توقع ہے جو کہ کل بجٹ کا35 فیصد ہے۔ پنجاب یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر نیاز احمد کی ہدایت پر یونیورسٹی کی بین الاقوامی رینکنگ کو بہتر بنانے اور ملکی معاشی و معاشرتی ترقی پر مثبت انداز میں اثرانداز ہونے والی تحقیق کے لئے ٹیکنالوجی پارک کے قیام کی منظوری دے دی۔ پنجاب یونیورسٹی انتظامیہ نے تحقیقی کلچر کو فروغ دینے کے لئے اپنی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے ریسرچ گرانٹ150 ملین روپے مقرر کی ہے ۔خصوصی طلباء و طالبات کو مفت تعلیم اور مفت رہائش جبکہ سپورٹس کی بنیاد پر داخلہ لینے والے طلباء و طالبات کو مفت تعلیم اور حافظ قرآن کی ٹیوشن فیس معاف ہو گی۔ اوورسیز سکالرشپس کے لئے70 ملین روپے، قومی و بین الاقوامی کانفرنسوں کے لئے64ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔ طلباء و طالبات کو سہولت فراہم کرنے کے لئے پنجاب یونیورسٹی سکالرشپس، امور طلباء، کرئیر کونسلنگ اور دیگر سرگرمیوں کے لئے202ملین روپے کے فنڈز فراہم کرے گی۔ اس کے علاوہ97ملین کے سکالرشپس ایچ ای سی کی طرف سے اور پنجاب ایجوکیشن انڈومنٹ فنڈ کی طرف سے بھی یونیورسٹی کے طلباء و طالبات کو سکالرشپس دئیے جائیں گے ۔ پنجاب یونیورسٹی طلباء و طالبات کو ہاسٹل کی مد میں 190ملین روپے کی سبسڈی، ٹرانسپورٹ کی مد میں 55 ملین روپے کی سبسڈی جبکہ انٹرنیٹ کی مد میں7ملین روپے کی سبسڈی فراہم کرے گی۔ مذکورہ سہولیات پر گزشتہ سال166ملین روپے کے مقابلے میں رواں سال252 ملین روپے کی سبسڈی فراہم کی جارہی ہے جبکہ ٹیچنگ ڈیپارٹمنٹس میں بجلی کے بلوں کی مد میں دی جانے والی سبسڈی اس کے علاوہ ہے۔ پنجاب یونیورسٹی نے285ملین روپے تعمیر و ترقی کے لئے مختص کئے ہیں۔ پنجاب یونیورسٹی سینڈیکیٹ نے انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ پنجاب یونیورسٹی میڈیکل کالج کے سلسلے میں تمام قانونی ضوابط کو مکمل کیا جائے۔