’’تمام ادارے باہمی مشاورت سے قومی مفادات کا تعین کریں‘‘
لاہور(سٹی رپورٹر)یونیورسٹی آف سنٹرل پنجاب اور سکول آف میڈیا اینڈ کمیونیکیشن ا سڈیز کے زیر اہتمام ہونے والی عالمی میڈیا کانفرنس کے سیشن ’’قومی مفاد اور میڈیا کا کردار ‘‘ پر ہونے والی راؤنڈ ٹیبل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مختلف مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کے موجودہ داخلی اور خارجی حالات کا تقاضا ہے کہ ادارے باہمی اختلافات اور ذاتی مفادات کو بھلا کر باہمی مشاورت کے ساتھ قومی مفادات کا تعین کریں ۔کانفرنس کی صدارت معروف سفارتکار شمشاد احمد خان نے کی ۔جبکہ دیگر مقررین میں ڈاکٹر مغیث الدین شیخ ،مجیب الرحمان شامی ،عارف نظامی ،سجاد میر ، ڈاکٹر ظفر اللہ،سلمان غنی ،قیوم نظامی،سلمان عابد،جنرل غلام مصطفی،بریگیڈئیر فاروق حمید،روف طاہر،پی جے میر،تنویر شہزاد،معید جعفری نے خطاب کیا ۔شرکا نے زور دیا کہ موجودہ حالات میں پاکستان کو بڑے چیلنجز درپیش ہیں ۔اس سے نمٹنے کے لیے ہمیں ایک بڑے قومی اتفاق رائے کی ضرورت ہے ۔ پاکستان کو بڑے سیاسی ،سماجی اور معاشی استحکام کی ضرورت ہے ۔ ہمیں ایک دوسرے سے الجھنے اور الزام تراشیوں کی بجائے ایک دوسرے کے موقف اور نقطہ نظر کو سمجھنا ہو گاریاست ،حکومت اور قومی اداروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ قومی مفاد کا تعین کرتے وقت سیاسی تنہائی یا ذاتی مفادات کو تقویت نہ دیں بلکہ ذاتی مفاد کے مقابلے میں قومی مفاد اور سلامتی کو اولین ترجیح دی جائے۔اس کے لیے ضروری ہے کہ تمام فریقین قانون اور آئین کی پاسداری کرتے ہوئے اپنے اپنے دائرہ کار میں کام کریں اور ایک دوسرے کو فیصلہ سازی کے عمل میں معاونت کریں ۔قوم کو قومی مفاد کے نام پر تقسیم کرنے کی بجائے ان میں سیاسی ،سماجی ہم آہنگی اوراتفاق رائے پیدا کر نے کی کوشش کریں ۔