وہ آدمی جسے تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی نے نکال دیا ،ن لیگ نے اسے ساتھ ملا لیا ، انتہائی شرمناک خبر آ گئی

وہ آدمی جسے تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی نے نکال دیا ،ن لیگ نے اسے ساتھ ملا لیا ...
وہ آدمی جسے تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی نے نکال دیا ،ن لیگ نے اسے ساتھ ملا لیا ، انتہائی شرمناک خبر آ گئی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن )عرفان اللہ مروت کو پاکستان تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی نے عرفان اللہ مروت کو پارٹی میں لینے سے انکار کر دیا لیکن اب ن لیگ نے کراچی کے حلقہ پی ایس 104 سے ان کی حمایت کا اعلان کر دیا ہے جو کہ انتہائی حیران کن خبر ہے ۔ان پر 1991 میں مبینہ طور پر خاتون کے اجتماعی ریپ میں ملوث ہونے کا الزام ہے ۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما مفتاح اسماعیل این اے 244 سے عام انتخابات میں حصہ لینے جارہے ہیں اور اسی حلقے کی صوبائی نشست 104 سے ن لیگ نے عرفان اللہ مروت کی حمایت کا اعلا ن کر دیاہے اور انہوں نے الیکشن کمیشن نے انتخابی نشان ’ستارہ ‘ حاصل کر لیا ہے ۔
یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ 2017 کے اوائل میں عرفان اللہ مروت کی پیپلز پارٹی میں شمولیت کی خبریں سامنے آئیں تو فوری طور پر بختاور بھٹو میدان میں آئیں اور انہوں نے آصف زرداری کے خلاف جاتے ہوئے عرفان اللہ مروت کے خلا ف کھل کر اپنی رائے کا اظہار کیا ۔جس میں ان کا کہناتھا کہ ذہنی بیمارشخص کو جیل میں سڑنا چاہیئے اور ایسے شخص کو پیپلزپارٹی میں شامل نہیں ہونا چاہیئے۔ بختاور کا کہنا تھا کہ ایسی جماعت جس کی قیادت ایک خاتون نے کی وہ ایسے افراد کو برداشت نہیں کرسکتی۔


پاکستان پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کی جانب سے انہیں پارٹی میں نہ لینے کی وجہ ان پر 1991 میں پیپلز پارٹی کی خاتون ورکر کے ساتھ مبینہ طور پر اجتماعی زیادتی کروانے کا الزام ہے ،جن کا نام وینا بتایا جاتاہے ۔ سوشل میڈیا پر بھی ایک صارف نے اسی حوالے سے رپورٹ شیئر کی جسے ری ٹویٹ کرتے ہوئے بختاور بھٹو نے اپنے خیالات کا اظہار کر دیا جس کے بعد ان کی پیپلز پارٹی میں شمولیت ممکن نہیں ہو سکی ۔


واضح رہے کہ عرفان اللہ مروت 2013 میں ن لیگ کی ٹکٹ پر پی ایس 114 سے کامیاب ہوئے تھے تاہم پی ایس 114 سے شکست کا سامنا کرنے والے متحدہ قومی موومنٹ کے امیدوار روف صدیقی نے دھاندلی کا الزام عائد کرتے ہوئے نتیجہ الیکشن ٹربیونل میں چیلنج کیا تھا۔ 2014 میں الیکشن ٹربیونل نے انتخابات کالعدم قرار دیتے ہوئے دوبارہ انتخاب کا حکم دیا تھا۔ الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کے خلاف عرفان اللہ مروت نے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا تھا تاہم عدالت عظمیٰ نے بھی الیکشن ٹربیونل کا فیصلہ برقرار رکھا تھا۔
ضمنی انتخاب میں پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی نے پی ایس 114 سے کامیابی حاصل کی تھی جبکہ متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما کامران ٹیسوری کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا ۔جبکہ ضمنی انتخاب میں عرفان اللہ مروت نے پی ٹی آئی کی حمایت کرنے کا اعلان کیا تھا ۔

مزید :

قومی -