کریڈٹ ، ڈیبٹ و پری پیڈ کارڈ سے رقم باہر بھجوانے پر ٹیکس عائد

کریڈٹ ، ڈیبٹ و پری پیڈ کارڈ سے رقم باہر بھجوانے پر ٹیکس عائد
کریڈٹ ، ڈیبٹ و پری پیڈ کارڈ سے رقم باہر بھجوانے پر ٹیکس عائد

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ویب ڈیسک) ایف بی آر نے کریڈٹ کارڈ ، ڈیبٹ کارڈ اور پری پیڈ کارڈ کے ذریعے رقم بیرون ملک بھجوانے پر ٹیکس عائد کر دیا ہے، انکم ٹیکس گوشوارے داخل کروانے والے ٹیکس گزار اگر کریڈٹ کارڈ ، ڈیبٹ کارڈ اور پری پیڈ کارڈ کے ذریعے رقم بیرون ملک بھجوائیں گے تو اس پر رقم کے ایک فیصد ایڈوانس ٹیکس نافذ ہوگا اور اگر انکم ٹیکس گوشوارے داخل نہ کروانے والے اگر کریڈٹ کارڈ ، ڈیبٹ کارڈ اور پری پیڈ کارڈ کے ذریعے رقم بیرون ملک بھجوائیں گے تو اس پر رقم کی مالیت کے3فیصد ایڈوانس انکم ٹیکس عائد ہوگا ، انکم ٹیکس گزاری کی حیثیت سے رجسٹرنہ ہونے اور انکم ٹیکس گوشوارے داخل نہ کروانے والے پاکستانیوں کے نام پر نئی گاڑی، درآمدی گاڑی اور 50لاکھ روپے سے زائد مالیت کی غیر منقولہ جائیداد کی منتقلی پر پابندی عائد کر دی گئی ہے جس کا اطلاق یکم جولائی 2018ء سے ہوجائے گا۔

روزنامہ دنیا کے مطابق  انکم ٹیکس گزار کی حیثیت سے رجسٹرنہ ہونے اور انکم ٹیکس گوشوارے داخل نہ کروانے والے اب پاکستان میں اپنے نام پر نہ تو گاڑی درآمد کر سکیں گے اور نہ ہی اپنے نام پر گاڑی خرید سکیں گے اور نہ یہ گاڑی ان کے نام پر پاکستان کے کسی بھی رجسٹریشن آفس میں رجسٹر ہوسکے گی اسی طرح ایسے ٹیکس نادہندگان کے نام 50 لاکھ روپے سے زائد کی مالیت کی کوئی جائیداد رجسٹر نہیں ہو سکے گی اور نہ ہی وہ اس سے زائد مالیت کی جائیداد خرید سکیں گے۔

ایف بی آر نے خفیہ اقاموں پر غیر ملکی آمدن رکھنے والے اور 10ہزار ڈالر سے زائد تک غیر ممالک سے آمدن یا ایک لاکھ ڈالر سے زائد کے غیر ملکی اثاثے رکھنے والے پاکستانیوں کیلئے ویلتھ سٹیٹمنٹ لازمی قرار دے دیا ہے جو یہ سٹیٹمنٹ داخل نہیں کروائیں گے ان کے خلاف انکم ٹیکس آرڈ یننس کے تحت سخت کارروائی ہوگی ، اس ضمن میں انکم ٹیکس آرڈیننس میں ایک نئی شق 116Aمتعارف کروادی گئی ہے اس شق کا اطلاق یکم جولائی 2018ء سے ہوجائے گا۔ متمول پاکستانیوں کی بیرون ملک دولت اور اثاثہ جات جو انہوں نے پاکستان میں اپنے انکم ٹیکس گوشواروں میں ظاہر نہیں کی پکڑے جانے پر کمشنر ان لینڈریو نیوکو ایسے پاکستانیوں کے خلاف کارروائی کرنے کا اختیار دے دیا گیاہے۔