ایبٹ آباد میں پانی کی زیر التواء سکیمیں جلد مکمل کی جائیں گی،ریاض خان

ایبٹ آباد میں پانی کی زیر التواء سکیمیں جلد مکمل کی جائیں گی،ریاض خان

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


پشاور(سٹاف رپورٹر)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ریاض خان نے کہا ہے کہ سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی مشتاق احمد غنی کو ایبٹ آباد کے بعض علاقوں میں پینے کے پانی کے مسئلہ پر تشویش ہے تاہم ایبٹ آباد میں پینے کے پانی کی تمام زیرالتوا سکیمیں جلد مکمل کی جائیں گی جس کے بعد ایبٹ آباد میں پینے کے پانی کی قلت یا آلودگی کا کوئی مسئلہ باقی نہیں رہے گا۔ انہوں نے محکمہ کو ہدایت کی کہ گریوٹی فلو کے لیے 20 کروڑ روپے کی لاگت سے پھلکوٹ سے پانی کا نیاسورس پیدا کرنے کے لیے زیر تعمیر واٹر سپلائی سکیم کو جولائی 2020 کے آخر تک مکمل کیا جائے تاکہ اگست 2020 سے ایبٹ آباد کے لیے وافر مقدار میں پینے کا پانی دستیاب ہوسکے۔یہ ہدایت انہوں نے منگل کے روز اپنے دورہ ایبٹ آباد میں واٹرٹریٹمنٹ پلانٹ گریوٹی فلو واٹر سپلائی سکیم اور زیر تعمیر پھلکوٹ واٹر سپلائی سکیم کے علاوہ ضلع میں بعض بوسیدہ واٹر سپلائی سکیموں کے معائنے کے دوران جاری کیں۔ معاون خصوصی نے محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے صوبائی حکام اور ضلعی افسران کے ساتھ ایبٹ آباد میں پینے کے پا نی کے منصوبوں کی صورتحال اور پانی سے متعلق شہریوں کو درپیش مسائل پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور ان مسائل کے حل کے لیے احکامات جاری کئے۔صوبائی سیکرٹری پبلک ہیلتھ انجینئرنگ اور چیف انجینئر نارتھ بھی اس موقع پر موجود تھے۔معاون خصوصی ریاض خان نے پھلکوٹ واٹر سپلائی سکیم تیز رفتاری سے مکمل کرنے کے لیے مقامی محکمہ آبنوشی کی کوششوں کوسراہااور متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ وہ پھلکوٹ سے نئی سکیم کے ذریعے اضافی پانی موجودہ گریوٹی فلوسکیم میں پہنچانے کے لیے آئندہ ماہ تک تعمیراتی کام ہر صورت میں مکمل کریں تاکہ ایبٹ آباد میں پینے کے صاف پانی کی قلت کا مسئلہ حل کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ سپیکر صوبائی اسمبلی مشتاق احمد غنی بھی اس سکیم کی تکمیل میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں کیونکہ ان کے حلقے کے بعض علاقوں میں لوگوں کو پینے کے پانی کی کمی کا سامنا ہے۔ معاون خصوصی نے محکمہ کو ہدایت کی کہ ضلع کے تمام حلقوں میں آبنوشی کی دیگر زیرالتوا سکیمیں بھی جلد اور بلاامتیاز مکمل کی جائیں جن کے لیے صوبائی حکومت کی جانب سے مالی وسائل کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے محکمہ کو پانی کی پرانی سکیموں کے بوسیدہ پائپ تبدیل کرنے کی سکیموں پر عملدرآمد تیز کرنے کی بھی ہدایت کی تاکہ صارفین کو آلودہ پانی کے استعمال سے نجات مل سکے۔