پی ٹی سی ایل صارفین کو دھوکہ دینے لگی، مختلف پیکیجز پر کم ڈیٹا ریٹس کے ذریعے صارفین کو لوٹنے کا سلسلہ جاری، مصری شاہ ایکسچینج کے 90 فیصد علاقے فائبر ٹیکنالوجی سے محروم

پی ٹی سی ایل صارفین کو دھوکہ دینے لگی، مختلف پیکیجز پر کم ڈیٹا ریٹس کے ذریعے ...
پی ٹی سی ایل صارفین کو دھوکہ دینے لگی، مختلف پیکیجز پر کم ڈیٹا ریٹس کے ذریعے صارفین کو لوٹنے کا سلسلہ جاری، مصری شاہ ایکسچینج کے 90 فیصد علاقے فائبر ٹیکنالوجی سے محروم

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن پرائیویٹ لمیٹڈ(پی ٹی سی ایل) صارفین کو دھوکہ دینے لگی، ’وی ڈی ایس ایل‘ سروسز کے نام پر صارفین کے حاصل کردہ پیکیجز پر کم ڈیٹا ریٹس الاٹ کر کے دونوں ہاتھوں سے لوٹنے میں مصروف، مصری شاہ ایکسچینج میں فائبر ٹیکنالوجی ہونے کے باوجود 90 فیصد علاقے اس سہولت سے محروم، کورونا کی وباءکے باعث گھروں سے کام کرنے والوں کے علاوہ پڑھنے والے افراد بھی شدید پریشانی کا شکار، کمپنی سے فائبر انٹرنیٹ کی جدید سہولت فراہم کرنے کا مطالبہ کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی سی ایل کا انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانی بخوبی جانتے ہیں کہ انہیں کس ذہنی اذیت کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور ایک مرتبہ کمپنی کی سروسز استعمال کرنے والا شخص اپنے جاننے والوں کو اس سے دور رہنے کی تلقین کرتا ہے کہ کہیں اس کا سکون بھی برباد نہ ہوئے۔ افسوسناک امر یہ ہے کہ صارفین خراب سروسز کا رونا تو روتے ہی تھے لیکن اب کمپنی نے خود دانستہ طور پر اپنے صارفین کیساتھ فراڈ شروع کر دیا ہے اور بالخصوص ”وی ڈی ایس ایل“ ٹیکنالوجی کے حامل صارفین کے پیکیجز پر کم ڈیٹا ریٹس الاٹ کر کے انہیں پوری سپیڈ دینے کے نام پر دھوکہ دینے کا سلسلہ جاری ہے اور جب کم سپیڈ کی شکایت کی جائے تو صارفین کو وزٹ کرنے والا فیلڈ سٹاف یہ کہتا پایا جاتا ہے کہ اگر 20mbps کے کنکشن پر 14mbps سپیڈ بھی مل جائے تو بڑی بات ہے، اس پر خوش ہو جائیں ورنہ یہ بھی نہ ملے گی، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ گزشتہ چار مہینوں کے دوران 20 سے 25 ایم بی کا پیکیج استعمال کرنے والوں کو بھی صرف 5 سے 10 ایم بی کے درمیان سپیڈ مل رہی ہے۔
عالمگیر وباءکورونا وائرس کے سبب پاکستان میں لاک ڈاﺅن کا آغاز ہوا تو انٹرنیٹ پر بوجھ میں بھی اضافہ ہو گیا جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے پی ٹی سی ایل نے ’بینڈوڈتھ تھروٹلنگ“ کے ذریعے صارفین کو خریدے گئے پیکیجز سے کم سپیڈ فراہم کرنے کا سلسلہ شروع کیا۔ یعنی اگر کسی صارف نے 20mbps کا پیکیج حاصل کر رکھا ہے تو اس کے کنکشن پر صرف 6ایم بی کی پروفائل الاٹ کی جاتی ہے اور ناقص العقل شخص بھی یہ جانتا ہے کہ ایسا کرنے سے پیکیج کے مطابق دی جانے والی سپیڈ کبھی نہیں مل سکتی بلکہ کنکشن میں مزید پیچیدگیاں بھی پیدا ہو جاتی ہیں۔ جبکہ یہ صارفین کیساتھ کھلے عام دھوکہ کیا جا رہا ہے کیونکہ ہر مہینے بل کے نام پر حاصل کی جانے والی رقم پیکیج کے مطابق لی جا رہی ہوتی ہے۔ کمپنی کی جانب سے 20 ایم بی کے پیکیج پر ’فیئر یوزیج پالیسی‘ کے تحت 2 ہزار گیگا بائٹ یعنی دو ٹیرابائٹ کی لمٹ لگائی جاتی ہے لیکن اگر کوئی صارف 700 سے 800 گیگابائٹ بھی استعمال کر لے تو اسے ”ہیلتھی یوزیج“ کا نام دیدیا جاتا ہے۔ حقیقت تو یہ ہے کہ پی ٹی سی ایل نے یوٹیوب اور سوشل میڈیا سمیت زیادہ استعمال ہونے والی تمام ویب سائٹس ”کیش میموری“ میں رکھی ہوتی ہیں تاکہ صارفین کو ان ویب سائٹس پر موجود مواد تک تیز ترین رسائی حاصل ہو سکے اور اگر انٹرنیٹ کی رفتار صحیح نہ بھی ہو تو ”کیش میموری“ میں رکھی ہوئی ویب سائٹس زیادہ تر ٹھیک چلتی ہیں اور ان ویب سائٹس کے استعمال کی بنیاد پر ہی صارفین کے انٹرنیٹ کو بھی ٹھیک قرار دیدیا جاتا ہے خواہ اسے پنگ 500 ایم ایس ملے اور جٹر 2000 ایم ایس سے بھی زیادہ، جبکہ ڈاﺅن لوڈنگ اور اپ لوڈنگ سپیڈ خریدے گئے پیکیج کا چوتھا حصہ بھی نہیں ہوتی۔
اس سے بھی زیادہ شرمناک بات یہ ہے کہ اگر کسی صارف کی جانب سے بار بار کم سپیڈ ملنے کی شکایت کی جائے تو اسے ”بینڈوڈتھ تھروٹلنگ“ کے بارے میں بتایا جاتا ہے اور نہ ہی اسے ختم کیا جاتا ہے بلکہ ایک دو بار کمپنی کے نمائندے کو بھیجنے کے بعد یہ سلسلہ بھی ختم کر دیا جاتا ہے اور صارفین کی شکایات خودبخود ختم ہونا شروع ہو جاتی ہیں، یعنی کمپنی کے اینڈ پر ’سب اچھا‘ ہے کی نوید سنا کر صارفین کو چپ کروانا ہی آخری ’مشن‘ بن جاتا ہے اور اس میں کمپنی کو کامیابی بھی ہوتی ہے کہ آج کل کے اس تیز رفتار دور میں کوئی زیادہ دیر تک اپنے کام کا حرج نہیں کر سکتا اور بار بار شکایات درج کروانے پر بھی وقت ضائع کرنے سے قاصر ہوتا ہے۔ اس پر بھی اگر کوئی صارف باز نہ آئے تو اس پر طرح طرح کے الزامات عائد کر دئیے جاتے ہیں اور کمپنی کے نمائندے مسئلہ حل کرنے کی نیت سے نہیں بلکہ صارف کے اینڈ پر کوئی نہ کوئی غلطی پکڑنے کا عزم لے کر ’حاضر‘ ہوتے ہیں تاکہ کسی نہ کسی طرح اس معاملے سے جان چھڑائی جا سکے۔
مصری شاہ ایکسچینج کمپنی کی چند بڑی ایکسچینجز میں سے ایک ہے جہاں بے شمار صارفین انٹرنیٹ کی سروس حاصل کئے ہوئے ہیں لیکن تقریباً تمام صارفین کو ہی ایک جیسی شکایت کا سامنا ہے اور حیرت کی بات یہ ہے کہ مذکورہ ایکسچینج میں ”فائبر جی پون“ سروسز موجود ہونے کے باوجود 90 فیصد علاقوں میں یہ سہولت فراہم نہیں کی جا رہی بلکہ ” وی ڈی ایس ایل“ کے نام پر ہی صارفین کو لوٹنے کا سلسلہ جاری ہے اور صرف عزیز روڈ مصری شاہ میں ہی یہ سروس دی گئی ہے۔
کمپنی کی ہیلپ لائن پر بار بار فون کرنے پر شنوائی ہوتی ہے اور نہ ہی ایکسچینج میں بیٹھا عملہ اپنا کام کرنے کو تیار ہے یہاں تک کہ ایکسچینج میں بیٹھے ذمہ دار افسران بھی فرائض سے کنارہ کشی اختیار کئے ہوئے ہیں جبکہ اسی ایکسچینج کے ایک صارف نے انکشاف کیا ہے کہ چار مہینے تک مسلسل شکایات کرنے کے باوجود بھی جب اس کا مسئلہ حل نہیں ہوا تو اس نے مصری شاہ ایکسچینج کے ٹیم لیڈر، بزنس منیجر سے بھی رابطہ کیا لیکن پھر بھی کچھ نہ ہوا جس کے بعد وہ کمپنی کے ریجنل جنرل منیجر تک بھی پہنچ گیا مگر پھر بھی کچھ نہ بنا اور بالآخر تنگ آ کر وہ سروسز بند کروانے پر مجبور ہو گیا ہے۔
مصری شاہ ایکسچینج سے ملحقہ علاقوں شاد باغ، سکیم نمبر 2، چائنہ سکیم، دھوبی گھاٹ، گھوڑے شاہ، فیض باغ، کھوکھر روڈ بادامی باغ، بھگت پورہ، عامر روڈ، شہباز روڈ، نولکھا پارک، چمڑہ منڈی سمیت دیگر علاقوں میں کمپنی کے صارفین سخت نالاں ہیں جن کا مطالبہ ہے کہ کمپنی ”وی ڈی ایس ایل“ کے نام پر دونوں ہاتھوں سے لوٹنے کا سلسلہ بند کرے اور ہمیں بھی جدید ٹیکنالوجی یعنی فائبر ٹو ہوم انٹرنیٹ سروس فراہم کی جائے تو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ہوتے ہوئے روز مرہ کے وہ امور سرانجام دے سکیں جو انٹرنیٹ کے بغیر ممکن نہیں ہیں۔