گھڑی اور چھڑی ساتھ ہونے کے باوجود حکومت۔۔۔۔سینیٹر سراج الحق نے ایسی بات کہہ دی کہ حکومتی ترجمانوں کو صفائی دینا مشکل ہو جائے گا 

گھڑی اور چھڑی ساتھ ہونے کے باوجود حکومت۔۔۔۔سینیٹر سراج الحق نے ایسی بات کہہ ...
گھڑی اور چھڑی ساتھ ہونے کے باوجود حکومت۔۔۔۔سینیٹر سراج الحق نے ایسی بات کہہ دی کہ حکومتی ترجمانوں کو صفائی دینا مشکل ہو جائے گا 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور() امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ "گھڑی اور چھڑی" ساتھ ہونے کے باوجود حکومت ڈیلیور نہیں کرسکی،حکومتیں جو رونا عموماً پانچ سال بعد روتی ہیں موجودہ حکمرانوں نے 22ماہ بعد ہی رونا شروع کردیا ہے،وزیر اعظم کہتے ہیں کہ مجھے مائنس کرکے بھی کچھ نہیں ہوگا،میں رہوں یا نہ رہوں حالات یہی رہیں گے اور کوئی فرق نہیں پڑے گا، اگر یہ بات ہےتوانہیں چلےجاناچاہئے،ملک کاکوئی ایک مسئلہ حل نہیں ہوا،ہاں وزیروں اورمشیروں کےاپنے مسائل حل ہوگئے، اپوزیشن کی دو بڑی پارٹیاں اپنے مسائل میں الجھی رہیں،ایک اپنی صوبائی حکومت بچانے اورمقدمات نپٹانے میں لگی رہی،عوام کے ساتھ کوئی کھڑا نہیں ہوا،اندرون و بیرون ملک پی آئی اے کی پراپرٹی ہتھیانے اورقومی ایئر لائن کو پرائیویٹائز کرنے کیلئے ادارے کو بدنام کیاگیاجسکی وجہ سے یورپی یونین ایئر سیفٹی ایجنسی نے پی آئی اے کے یورپی ممالک کیلئے فضائی آپریشن کے اجازت نامے کو معطل کردیا،اس سے یورپی ممالک اور برطانیہ نے بھی پی آئی اے کی پروازوں کو روک دیا ہے،پی آئی اے طیارے کی تباہی کی حکومتی رپورٹ منظر عام پر آنے سے پوری دنیا میں پی آئی اے کی بدنامی ہوئی اور ادارے کو زبردست مالی نقصان اٹھانا پڑا۔ایٹمی پلانٹ کے بعد سٹیل ملز پاکستان کا سب سے بڑا قومی اثانہ اور فخر ہے،سٹیل مل بند کرنے دیں گے نہ کسی مزدور سے روز گار چھیننے دیںگے،ملک کوصاف شفاف الیکشن اور سچی و کھری جمہوریت کی ضرورت ہے،جس کیلئےسیاسی جماعتوں میں مشاورت اور ڈائیلاگ ہونے چاہئیں۔

ان خیالات کا اظہار اُنہوں نےمنصورہ میں میڈیا کے سینئرنمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا،اس موقع پر ڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد اصغر،امیر جماعت اسلامی وسطی پنجاب جاوید قصوری اورمرکزی سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف بھی موجود تھے۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکمران قومی ادارے پی آئی اے کے خلاف خود سلطانی گواہ بن کر کھڑے ہوگئے ہیں اور عقل سے عاری حکمرانوں نے گھر کے کپڑے بیچ باز ار لاکر دھونے شروع کردیئے،حکمرانوں میں سوجھ بوجھ نہیں تھی تو کسی سے مشورہ ہی کرلیتے،پی آئی اے جس نےسنگاپوراور امارات سمیت دنیا کی کئی نامورایئر لائنز کوکھڑا کیااس کےخلاف حکومت خود کھڑی ہوگئی،یہ سرمایہ دارمافیا کی قومی ایئر لائنز کے خلا ف گہری سازش ہے جو دنیا بھر میں پی آئی اے کے بڑے بڑے بڑے ہوٹلز اور اثاثے ہتھیانے کیلئے سرگرم ہوگئے ہیں۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پائلٹس کو مورد الزام ٹھہرانے سے پہلے ان افسروں کو پکڑا جائے جنہوں نے ان جعلی لائسنسزوالے پائلٹس کے انٹرویوزاور تعیناتیاں کیں، پی ٹی آئی اس حوالے سے بد قسمت ہے کہ تمام حالات سازگارہونے کے باوجود کچھ نہیں کررہی اور آج وزیر اعظم وزراء کو کارکردگی بہتر بنانے کیلئے مزید پانچ ماہ دے رہے ہیں جو بائیس مہینوں میں کوئی کارکردگی نہیں دکھا سکے،ملک میں پٹرول ہے مگر شہریوں کو نہیں مل رہا،گندم کا بحران سر اٹھا رہا ہے،لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کے دعویداروں نے کوئی ایک میگا واٹ بجلی پیدا نہیں کی، چاروں صوبوں میں گھنٹوں لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے،وزیر اعظم عشائیے دیکر اور کھانے کھلا کر کب تک حکومت چلاسکیں گے؟ عشائیوں اور کھانوں سے حکومتیں نہیں چلتیں۔

مزید :

قومی -