42منٹ تک پانی میں ڈوبے رہنے والے نو عمر لڑکے کو بچا لیا گیا ،ڈاکٹروں نے کیا طریقہ اپنایا؟جان کر آپ بھی حیران رہ جائیں گے
روم(مانیٹرنگ ڈیسک) قدرت کا کرشمہ،نہر میں ڈوبنے والے لڑکے کو 42منٹ بعد زندہ نکال لیا گیا۔ 14سالہ مائیکل اپنے دوستوں کے ہمراہ نہر میں نہانے کے لیے گیا جہاں سب نے پل سے نہر میں چھلانگ لگائی، باقی سب دوست باہر نکل آئے لیکن مائیکل نہر میں پھنس گیا۔ نہر پر موجود لوگوں نے ریسکیو ٹیم کو فون کیا، ریسکیوٹیم اور لوگوں نے انسانی زنجیر بنا کر نوجوان کو نہر سے نکالا۔ مائیکل کو جب نہر سے نکالا گیا تو اس کا دل دھڑکنا چھوڑ چکا تھا۔ ریسکیو ورکرز نے اسے مردہ سمجھ کر ہسپتال پہنچایا تاکہ اس کی لاش مردہ خانے داخل کی جا سکے۔
مزیدپڑھیں:چین کا وہ امیر ترین شخص جسے کے ایف سی نے نوکری دینے سے انکار کر دیا تھا
ہسپتال میں ڈاکٹروں نے جب اس کا معائنہ کیا تو اسے زندہ قرار دیا۔ بعد ازاں بجلی کے جھٹکے دینے سے اس کے دل نے دوبارہ دھڑکنا شروع کر دیا۔ مائیکل ایک مہینے تک ہسپتال میں داخل رہا جہاں اسے مصنوعی طریقے سے آکسیجن دی جاتی رہی لیکن 4ہفتے کے علاج کے بعد اسے ہوش آ گیا اور اس نے بولنا بھی شروع کر دیا۔ مائیکل کا علاج کرنے والے ڈاکٹر البرٹو زینگرلو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لڑکے کو دوبارہ زندگی ملنا میرے کیریئر کا انوکھا ترین واقعہ ہے، نہر کا پانی بہت زیادہ ٹھنڈا ہونے کی وجہ سے مائیکل کا نظام تنفس کسی قدر بحال رہا اور اس کی جان بچ گئی۔انہوں نے کہا کہ ہم انسانی دماغ کے بارے میں مکمل طور پر نہیں جانتے ، ہم اتنا جانتے ہیں کہ جو آدمی کبھی ہار نہیں مانتا وہ کسی بھی چیز سے لڑ سکتا ہے۔