علی امین گنڈاپور کا گرفتاری دینے سے انکار پھر اقرار
ڈیرہ اسماعیل خان (مانیٹرنگ ڈیسک) پولیس تحریک انصاف کے رہنماءعلی امین گنڈاپور کے گھر میں داخل ہو گیا ہے تاہم علی امین گنڈا پور نے گرفتاری دینے سے انکار کر دیا لیکن اس کے بعد انہوں نے عمران خان سے بات کرنے کے بعد گرفتاری دینے پر آمدگی ظاہر کر دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ڈی پی او نوشہرہ کے مطابق پولیس 3 گھنٹے تک علی امین گنڈاپور کے گھر کا محاصرہ کرنے کے بعد اندر داخل ہو گئی ہے اور گھر کی تلاشی لے رہی ہے جبکہ علی امین گنڈاپور نے گرفتاری دینے سے انکار کر دیا ہے اور کہا ہے کہ انہیں ضمانت لینے کا حق حاصل ہے، وہ گرفتاری کیوں دیں؟
امین گنڈاپور نے مزید کہا کہ اگر انہیں زبردستی گرفتار کیا گیا تو کارکنان کے مشتعل ہونے کا خطرہ ہے۔ علی امین گنڈاپور کے گھر کے باہر کارکنان کی بڑی تعداد بھی جمع ہے جو خیبرپختونخواہ حکومت اور پرویز خٹک کے خلاف نعرے بازی کر رہی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ علی امین گنڈاپور گھر کے پچھلے دروازے سے فرار ہو گئے ہیں تاہم پولیس بھی کو گرفتار کرنے کا قوی ارادہ رکھتی ہے اور پولیس کنٹرول پر پیغام جاری کر دیا گیا ہے کہ علی امین گنڈاپور کو جہاں دیکھا جائے، گرفتار کر لیا جائے۔ اس تمام صورتحال کے بعد تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے علی امین گنڈا پور سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور انہیں رضاکارانہ طور پر گرفتاری دینے کے لیے کہا ، عمران خان کی ہدایات کے بعد علی امین گنڈا پور کی جانب سے پولیس کو گرفتاری پیش کر نے پر آمادگی ظاہر کر دی ۔
واضح رہے کہ خیبرپختونخواہ کے وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ علی امین گنڈاپور کے خلاف مقدمہ درج کیا جا چکا ہے اور اسی کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ علی امین گنڈاپور کو گرفتار کر کے قانون کے مطابق عمل کیا جائے گا اور میاں افتخار حسین کی رہائی کا بندوست بھی کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف اور خیبرپختونخواہ حکومت سیاسی انتقام پر یقین نہیں رکھتی۔