تمباکو نوشی کو روکنے کیلئے ملکی سطح پرمہم کا آغاز کرنا ہوگا، ڈاکٹر فاطمہ اعجاز

تمباکو نوشی کو روکنے کیلئے ملکی سطح پرمہم کا آغاز کرنا ہوگا، ڈاکٹر فاطمہ ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(پ ر)شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال اینڈ ریسرچ سینٹرمیں سالانہ اینٹی ٹوبیکو پوسٹر کمپٹیشن کا اہتمام کیا گیا۔ یہ مقابلہ عالمی انسداد تمباکو نوشی کے دن کے حوالے سے ہسپتال میں ہونے والی مختلف آگہی مہمات کا حصہ ہے جس کا مقصد نوجوانوں میں تمباکو نوشی کے نقصانات بارے آگہی پیدا کرنا ہے۔ ملک بھر کے سکولوں کے بچوں نے اس مقابلہ میں بھرپورحصہ لیتے ہوئے تقریباً 5000پوسٹر ہسپتال کو ارسال کئے۔ ہسپتال میں منعقدہ ایک تقریب میں شوکت خانم ہسپتال کے چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر عاصم یوسف نے مقابلہ جیتنے والوں میں انعامات اور سرٹیفکیٹ تقسیم کئے۔ اس موقع پر ہسپتال کے مختلف ڈاکٹرز نے تمباکو نوشی کے نقصانات کے متعلق آگہی بھی دی۔ کنسلٹنٹ پلمونری اینڈ انٹینسو کیئر ڈاکٹر فاطمہ اعجاز نے کہا کہ پاکستان میں نوجوانوں میں تمباکو نوشی کا بڑھتا ہوا رجحان بہت خطرناک صورت اختیار کررہا ہے، جس کو روکنے کیلئے ہمیں ملکی سطح پر تمباکو نوشی کے خلاف مہم چلانی ہوگی۔
۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق دل کی بیس فیصد بیماریاں سگریٹ نوشی کی وجہ سے ہوتی ہیں جبکہ دماغ کے کچھ نفسیاتی عارضوں اور دیگر بیماریوں کا تعلق بھی تمباکو نوشی سے جڑتاہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ اس موضوع پر لگاتار جاری آگہی کی بدولت دنیا بھر میں صورتحال کچھ بہتر ہورہی ہے لیکن پاکستان میں تمباکونوشی میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے اور خصوصاً نوجوانوں میں مختلف قسم کے نشے کا استعمال بڑھ رہا ہے جس سے نوجوانوں کی فکری اور جسمانی صلاحیتوں میں نقصان کا اندیشہ ہے۔ کنسلٹنٹ پلمونری اینڈ انٹینسو کیئر ڈاکٹر یاسر رحمان نے بتایا کہ تمباکو نوشی سے مختلف قسم کے کینسر، دل وپھیپھڑوں کی بیماریوں سمیت دوسری خطرناک بیماریاں ہونے کا شدیدخطرہ رہتا ہے، جس کی روک تھام سے ہم کروڑوں زندگیوں کو خطرناک بیماریوں سے بچا سکتے ہیں۔ سگریٹ، پائپ، حقہ، شیشہ اور تمباکو کا دوسرا استعمال جیسا کہ پان چھالیہ گٹکا وغیرہ اور تمباکو سونگھنا جیسی تمام عادات صحت کیلئے نہایت خطرناک ہوتی ہیں۔ تمباکو میں موجود نکوٹین دماغ میں موجود مختلف کیمیکل کی سطح بڑھادیتا ہے جس کی وجہ سے نشہ کی عادت پڑ جاتی ہے۔ ڈاکٹر یاسر نے مزید بتایا کہ تمباکو اور اس کے دھوئیں میں تقریباً چار ہزار کیمیکل موجود ہوتے ہیں جن میں دو سو کے قریب نہایت زہریلے اور ساٹھ ایسے کیمیکل ہوتے ہیں جو کینسر کا باعث بن سکتے ہیں۔ پھیپھڑوں کے کینسر کی بڑی وجہ تمباکونوشی ہے جبکہ سگریٹ پینے والی خواتین میں بریسٹ کینسر ہونے کا احتمال بہت بڑھ جاتا ہے۔