این ایف سی ایوارڈ کے بغیر وفاقی بجٹ غیر آئینی ہے ،صوبائی حکومت بھی مرکز پر دباؤ ڈالے :سردار حسین بابک
پشاور ( پ ر ) عوامی نیشنل پارٹی نے صوبائی اسمبلی میں آٹھویں این ایف سی ایوارڈ کے اجراء کے بغیر وفاقی بجٹ پیش کرنے کے خلاف ایک قرارداد جمع کرا ئی ہے جس میں مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ آٹھویں این ایف سی ایوارڈ کا اجرا جلد از جلد یقینی بنایا جائے۔قرارداد اے این پی کے پارلیمانی لیڈر و صوبائی جنرل سیکرٹری سردار حسین بابک نے پیش کی اور اس میں مزید کہا گیا ہے کہ 2009میں ساتویں این ایف سی ایوارڈ کے بعد 2014میں آٹھویں این ایف سی ایوارڈ کا اجراء بنتا ہے ، قرارداد میں کہا گیا ہے کہ 2010میں اٹھارویں ترمیم پاس ہونے کے بعد 17محکمے صوبوں کو منتقل ہوئے لہٰذا اس اٹھارہویں آئینی ترمیم کی روشنی میں صوبوں کو انتظامی اور مالی اختیارات منتقل ہونے چاہئیں لیکن تاحال ایسا نہیں کیا گیا جو غیر آئینی ہے۔قرارداد میں کہا گیا کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد آٹھوین این ایف سی ایوارڈ کے جاری ہونے تک مرکز صوبوں کو ان بلاک فنڈز مہیا کرے گا،تاہم بدقسمتی سے مرکز کا صوبوں کے ساتھ رویہ نامناسب ہے اور چھوٹے صوبوں کو اپنے حقوق سے محروم کرنے کی روش تاحال جاری ہے،جبکہ صوبائی حکومت کی کمزوری اور کیس لڑنے کی اہلیت نہ ہونے کی وجہ سے مشترکہ مفادات کونسل میں اس کیس کو صحیح طریقہ سے نہیں اٹھایا گیا ۔قرارداد میں کہا گیا کہ آٹھوین این ایف سی ایوارڈ کے اجراء سے صوبے کے مالی حصے میں اضافہ ہوجائے گا،نئے این ایف سی ایوارڈ کا اجراء نہ کرنا صوبے کے ساتھ انتہائی زیادتی ہے اور ملکی وسائل زبانی جمع خرچ سے کب تک تقسیم کئے جائیں گے ان کیلئے عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔قرارداد میں صوبائی حکومت سے بھی سفارش کی گئی کہ وہ آٹھویں این ایف سی ایوارڈ کیلئے مرکزی حکومت پر دباؤ ڈالے۔ْ