نہال ہاشمی کے اندر نواز شریف بولتا ہے، اگر نواز حکومت رہی تو 2 سال میں انعام کے طور پر سندھ کی گورنرشپ دیدی جائے گی: سینیٹر اعتزاز احسن

نہال ہاشمی کے اندر نواز شریف بولتا ہے، اگر نواز حکومت رہی تو 2 سال میں انعام ...
 نہال ہاشمی کے اندر نواز شریف بولتا ہے، اگر نواز حکومت رہی تو 2 سال میں انعام کے طور پر سندھ کی گورنرشپ دیدی جائے گی: سینیٹر اعتزاز احسن

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آبا د(ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماءاور سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ نہال ہاشمی کے اندر نواز شریف بولتا ہے اور اگر مسلم لیگ (ن) کی حکومت رہی تو نہال ہاشمی کو انعام کے طور پر صرف 2سال کے اندر اندر سندھ کا گورنر بنا دیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں۔۔۔ طیارہ گر کر تباہ، شاہ رخ خان سمیت کئی افراد ہلاک، ایک خبر جس نے پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا لیکن پھر۔۔۔
تفصیلات کے مطابق پارلیمینٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ حکومت کے بارے میں 2 اہم باتیں اور سازشیں اس وقت بے نقاب ہوئی ہیں جن کی سنگینی ڈان لیکس اور پانامہ لیکس کے برابر ہے اور ان سے ثابت ہوتا ہے کہ حکومت باز نہیں آ رہی اور آئینی اداروں کے خلاف سازش کر رہی ہے۔
سینیٹر نہال ہاشمی میں نواز شریف بولتا ہے اور جو نواز شریف کی منشاءہے وہ نہال ہاشمی نے بیان کی ہے، اور یہ آپ دیکھیں گے کہاگر نواز شریف حکومت میں رہتا ہے تو 2 سال کے اندر اندر سینیٹر نہال ہاشمی گورنر سندھ ہو گا اور اسے گورنر شپ انعام میں دے کر ان کے بیان اور استعفے کی تلافی کی جائے گی۔ نہال ہاشمی نے کچھ زیادہ ہی کہہ دیا ہے جس کے باعث حکومت نے دباﺅ میں آ کر استعفیٰ لے لیا، مگر وہ سب کچھ اسی لائن پر بولے جو انہیں ملی۔
دوسرا واقعہ اس سے بھی زیادہ سنگین ہے اور وہ ہے میڈیا میں سپریم کورٹ کے رجسٹرار سے متعلق چلنے والی خبر، جس کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ سپریم کورٹ کے رجسٹرار نے ایس ای سی پی اور سٹیٹ بینک کے گورنر کو فون کر کے کہا کہ جے آئی ٹی کیلئے فلاں فلاں نام بھیجیں۔ بظاہر یہ الزام سپریم کورٹ کے رجسٹرار پر ہے، کہ اس نے دھاندلی کرنے کی کوشش کی مگر اصل میں یہ الزام سپریم کورٹ کے جج صاحبان پر ہے، کیونکہ رجسٹرار کی مجال اور مقام نہیں کہ وہ اس قسم کا کام کرے، میں نہیں مانتا لیکن اگر رجسٹرار نے یہ کیا ہے تو وہ چیف جسٹس کے کہنے یا بینچ کے سینئر جج کے کہے بغیر نہیں کر سکتا اور اس طرح جج صاحبان کو ملوث کیا جا رہا ہے تاکہ یہ تاثر دیا جائے کہ جج صاحبان نے میرٹ پر نہیں بلکہ اپنا مقصد حاصل کرنے کیلئے منظور نظر افراد کو جے آئی ٹی میں نامزد کیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ الزام رجسٹرار پر نہیں ہے بلکہ براہ راست ججز پر ہے، اور یہ نواز شریف کی سازش ہے کہ وہ بینچ کو، سپریم کورٹ اور جے آئی ٹی کو اتنا متنازعہ کر دینا چاہتا ہے کہ اس سے یہ محسوس ہو کہ جو فیصلہ آئے گا وہ ان کے خلاف پہلے سے طے شدہ تھا۔ نواز شریف نے یہ سازش اس لئے کی ہے کیونکہ ان کے پاس جواب نہیں ہے، منی ٹریل نہیں، ثبوت نہیں کہ کس طرح پیسہ لندن گیا اور فلیٹ خرید ے گئے۔ اگر ان کے پاس ثبوت ہوتا تو پہلے دن سامنے رکھتے اور معاملہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جاتا، نہ نعرے لگتے اور نہ کوئی مسئلہ ہوتا، نواز شریف مزے میں حکومت کرتا اور بچے مزے سے کاروبار کرتے، یہ سب نواز شریف نے خود کروایا ہے اور سپریم کورٹ کے جج صاحبان کو ملوث کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں۔۔۔ طلوع آفتاب سے پہلے معروف سٹیج اداکارہ کی شیخ رشید کیساتھ ایسی تصویر سوشل میڈیا پر آ گئی کہ تہلکہ مچ گیا، دیکھنے والوں کی آنکھیں کھلی کی کھلی رہ گئیں
سینیٹر اعتزاز احسن نے تجویز دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ اس معاملے پر فل کورٹ بنچ بنائے اور اس خبر کی تہہ تک پہنچا جائے، کیونکہ اس میں چیف جسٹس خود، یا وہ کم از کم تین سینئر جج صاحبان جو بینچ پر بیٹھے ہیں، ان پر من گھڑت الزام لگا دیا گیا ہے، کیونکہ یہ ایک دفعہ نہیں بلکہ 2 سے 3 دن میڈیا پر خبر جاری ہوئی، اس کو سنجیدگی سے لینا چاہئے۔

مزید :

قومی -اہم خبریں -