صدر مملکت نے آئینی ترمیم پر دستخط کردیے،فاٹا خیبر پختونخوا کا حصہ بن گیا
اسلام آباد(سٹاف رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک) صدرمملکت ممنون حسین نے آئینی ترمیم پر دستخط کردیے ہیں جس کے بعد قبائلی علاقے باقاعدہ طور پر صوبہ خیبر پختونخوا کا حصہ بن گئے ہیں۔صدرمملکت کی منظوری کے بعد فاٹا کے عوام کو بھی ملک کے دیگر حصوں کے عوام کے مساوی آ ئینی حقوق حاصل ہو گئے ہیں۔صدر مملکت نے اس موقع پر ان علاقوں کے عوام کو دلی مبارک دیتے ہوئے کہا ہے اس تاریخی اقدام سے سا بقہ قبائلی علاقوں میں ترقی اور خوشحالی کے دروازے کھل گئے ہیں جس سے پاکستان مضبوط ہو گا اور خطے میں استحکام پیدا ہوگا۔آئینی ترمیم پر دستخط کے سلسلے میں جمعرات کو ایوان صدر میں سادہ مگر پر وقار تقریب ہوئی جس میں گورنر خیبر پختونخوا اقبال ظفر جھگڑا، فاٹا ریفارم کمیٹی کے سربراہ سرتاج عزیز، نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر جنرل (ر) ناصر جنجوعہ اور وزیر اعظم کے مشیر قانونی امور بیرسٹر ظفراللہ خان بھی موجود تھے۔آئینی ترمیم پر دستخط کرنے کے بعد صدر مملکت نے ملک کی ترقی اور خوشحالی کیلئے دعا کی اور سابقہ قبائلی علاقوں کے عوام کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا خیبر پختونخوا میں قبائلی علاقوں کا انضمام ایک تاریخ ساز واقعہ ہے جسے کامیاب بنانے کیلئے پوری قوم کو مل کر کام کرنا ہے۔فاٹا ریفارم کمیٹی ے کے سربراہ اور پلاننگ کمیشن کے ڈپٹی چیئرمین سرتاج عزیز نے اس موقع پر کہا اس آئینی ترمیم کے بعد قبائلی علاقے خیبر پختونخوا کا حصہ بن گئے ہیں اور ان علاقوں کے عوام کو ملک کے دیگر تمام علاقوں کے مساوی حقوق حاصل ہو گئے ہیں۔ سابقہ ایجنسیاں اضلاع میں بدل چکی ہیں جو اب مغربی اضلاع کہلائیں گی، اسی طرح اسسٹنٹ پولیٹیکل ایجنٹ ڈپٹی کمشنرز میں بدل گئے ہیں۔ نئے تشکیل شدہ مغربی اضلاع کو دیگرعلاقوں کے برابر لانے کیلئے 1000 ارب روپے خرچ کیے جائیں گے جن میں سے 30 فیصد بلدیاتی اداروں کے ذریعے استعمال ہوں گے۔ ان اضلاع میں تعلیم، علاج، کاروبار اور رہائش کی جدید سہولتوں کی فراہمی کیلئے کام جاری ہے۔ فاٹا کے خیبرپختونخوا میں انضمام سے امن و امان کی صورتحال مزید بہتر ہوگی اور خطے میں استحکام آئے گا، اسلئے ضروری ہے آئندہ نگراں اور مستقبل کی حکومتیں انہی خطوط پر کام جاری رکھیں۔
صدر دستخط