الائیڈ ہسپتال میں کورونا مریضوں کو علاج معالجہ میں مشکلات
فیصل آباد(سپیشل رپورٹر)کرونا وائرس میں حالیہ دنوں میں بتدریج اضافے کے بعد الائیڈ ہسپتال کی ایمرجنسی کے حالات انتہائی مخدوش ہو چکے ہیں روزانہ کی بنیار پرایک درجن سے زائد کرونا کے مشتبہ مریض رپورٹ ہو رہے ہیں یہ بات ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن فیصل آباد کے ایک سینئر رہنما نے بتائی انہوں نے کہا کہ آنے والے کرونا کے مشتبہ مریضوں کو فوری طور پر آکسیجن کی ضرورت ہوتی ہے لیکن بدقسمتی سے الائیڈ ہسپتال ایمرجنسی میں آکسیجن‘ سلنڈرز‘سینٹر سپلائی آکسیجن یورنٹس اور کرونا کے مشتبہ مریضوں کیلئے بیڈز میں شدید دشواری کا سامنا ہے۔ہسپتال انتظامیہ کی طرف سے کرونا کے مشتبہ مریضوں کے لئے صرف6بیڈز ہی مختص کئے ہیں جو کہ انتہائی کم ہیں جس کے باعث آن ڈیوٹی ڈاکٹرز مریض اور ان کے لواحقین کی کڑوی کسیلی باتیں سننے پر مجبور ہیں آن ڈیوٹی ڈاکٹر ان تمام تر مخدوش حالات میں بھی بمشکل مریضوں کا علاج معالجہ کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ ایمرجنسی کے بعد ان کو جب وارڈز میں منتقل کیا جاتاہے تو وارڈز میں بھی آکسیجن کی سپلائی کا مسئلہ درپیش ہوتا ہے جس کے باعث پھرایک مرتبہ آن ڈیوٹی ڈاکٹرز پر ہی سارا نزلہ گرتا ہے حالانکہ ڈاکٹرز کو بہترین علاج معالجہ کرنے کے باوجود انتظامی خامیوں کے باعث شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑتا ہے ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے رہنما نے کہا کہ الائیڈ ہسپتال کی انتظامیہ کو چاہیے کہ ایمرجنسی وارڈز کے بالکل ساتھ کسی ایسی جگہ کی اشد ضرورت ہے جہاں صرف کرونا کے مشتبہ مریضوں کو رکھ کر مکمل آکسیجن سپلائی فراہم کی جا سکے اور مریضوں کی حالت بہتر ہونے کے بعد ایک الگ وارڈم میں شفٹ کیا جا سکے انہوں نے کہاکہ ان تمام انتظامی غلطیوں کا ملبہ اگر کسی ینگ ڈاکٹرز پر تشدد کی صورت میں نکالا تو ینگ ڈاکٹرز بھی راست اقدام اٹھانے پر مجبور ہوجائیں گے اور اس کی تمام تر ذمہ داری الائیڈ ہسپتال انتظامیہ اورضلعی انتظامیہ پر ہو گی جو ابھی تک صرف فوٹو سیشن تک ہی محدود ہے اور عملی طور پر کام کرنے میں غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کر رہی ہے۔انتظامی ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ کرونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے باعث تو فیصل آباد میں کرفیو لگا دینا چائے۔
علاج معالجہ میں مشکلات