سندھ کے بعد گلگت بلتستان نے بھی وفاقی حکومت کی پالیسیوں کو آڑے ہاتھوں لے لیا،ایسی خطرناک تشبیہ دے دی کہ کپتان کے کھلاڑی تڑپ اٹھیں گے
گلگت(ڈیلی پاکستان آن لائن)صوبہ سندھ کے بعد گلگت بلتستان نے بھی کورونا وائرس سے نمٹنے کے حوالے سے وفاقی حکومت کی پالیسی پر تنقید شروع کردی ہے،وزیراعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کورونا وائرس سیبھی زیادہ خطرناک ثابت ہوئی ہے۔
گلگت میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے وزیر اعلیٰ حافظ حفیظ الرحمان کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان میں بین الاضلاعی اور بین الصوبائی راستے بدستور بند رہیں گے، پاکستان میں آج تک بھوک سے کسی کی موت واقع نہیں ہوئی لیکن وفاقی حکومت کورونا وائرس سے بھی زیادہ خطرناک ثابت ہوئی ہے،وفاقی حکومت جی بی حکومت کی مدد کے بجائے رکاوٹیں کھڑی کررہی ہے اور ہم خود کورونا مریضوں کے اخراجات برداشت کررہے ہیں، وفاق سے 60 کروڑ روپے مانگے تھے جو اب تک نہیں ملے ہیں۔وزیراعلی جی بی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم آگے بڑھیں، تمام سیاسی جماعتیں تعاون کریں گی۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں سیاحتی سرگرمیوں کی اجازت سے قبل ضابطہ کاربنایا جائے گا۔
خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں کئی اہم فیصلے کیے گئے ہیں جبکہ وزیراعظم نے خیبرپختوخوا اور گلگت بلتستان کی حکومتوں کو سیاحت کھولنے کیلئے ضابطہ کار بنانے کی ہدایت کی ہے،وہیں دوسری جانب گلگت بلستان میں بھی کورونا کیسز میں اضافہ ہورہا ہے اور اب تک مہلک وائرس سے 11 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ متاثرہ مریضوں کی تعداد 738 ہے۔