شیل انرجی نے اوگرا سے گیس مارکیٹنگ لائسنس حاصل کر لیا
کراچی(پ ر)آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا)نے شیل انرجی پاکستان (پرائیویٹ) لمٹیڈ کو ’گیس مارکیٹنگ لائسنس‘جاری کر دیا ہے۔شیل انرجی پاکستان (پرائیویٹ)لمٹیڈ کے قیام کا مقصد پاکستان میں ڈاؤن اسٹریم گیس مارکیٹنگ کی سرگرمیاں انجام دینا ہے۔کمپنی پاکستان میں کسٹمرز کی مجموعی طلب پورا کرنا چاہتی ہے اور اِس کے لیے بین الاقوامی مسابقتی سپلائی یقینی بنانا چاہتی ہے۔ کریڈینشلز کا جائزہ لینے کے بعد اوگرا نے شیل انرجی پاکستان (پرائیویٹ) لمٹیڈکو دلچسپی رکھنے والے کسٹمرز کے درمیان گیس کی مارکیٹنگ کے حقوق عطا کر دئیے ہیں۔مسابقتی اور ترقی یافتہ گیس مارکیٹ کے قیام کی غرض سے گیس کی درآمد اور ڈسٹری بیوشن تک تیسری فریق کی رسائل ضروری ہے۔ شیل انرجی کو پاکستان میں مسابقتی اور قابل بھروسہ LNG کی فراہمی اورملک میں بڑھتی ہوئی طلب پورا کرنے اور ری گیسیفائی کی غرض سے حکومت اور انڈسٹری کے دیگر اسٹیک ہولڈرز، بالخصوص پورٹ قاسم اتھارٹی(پی کیو اے)، سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمٹیڈ(ایس این جی پی ایل) اور سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) کی مدد کی ضرورت ہے تاکہ انفرااسٹرکچر تک رسائی حاصل ہو سکے۔اِس بارے میں پاکستان میں شیل کے کنٹری چیئر، ہارون رشید نے کہا:”ہم شیل انرجی پاکستان (پرائیویٹ) لمٹیڈ کے لیے گیس مارکیٹنگ لائسنس کی منظوری کے لیے اوگرا کے انتہائی شکرگزار ہیں۔یہ درست سمت میں ایک اہم قدم ہے اور ہم مزید پالیسی اور انفرااسٹرکچر سپورٹ کی توقع کرتے ہیں تاکہ شیل کو آئندہ موسم سرما میں گیس کی انتہائی طلب پورا کرنے کی غرض سے ایل این جی کی درآمد کے قابل بنایا جا سکے۔“
دنیا بھر کے ممالک نیٹ-زیرو اخراج کے اہداف پر توجہ دے رہے ہیں تاکہ کاربن کے کم ترین اخراج والے تونائی کا نظام قائم کر سکیں۔ قدرتی گیس
45 فیصد سے 55 فیصد تک کم گرین ہاؤس گیس خارج کرتی ہے اور بجلی کی پیداورا کے دوران استعمال ہونے والے کوئلے کے مقابلے میں ہوا کو 1/10 آلودہ کرتی ہے۔ جلنے والے صاف ترین فوسل فیول کے طور پر، قدرتی گیس اور ایل این جی دنیا کو درکار توانائی کی فراہمی میں مرکزی کردار رکھتی ہیں اور اہداف کی جانب بجلی کی پیش رفت میں مدد کرتی ہیں۔