"اُٹھانا ، مارنا پیٹنا اور پھر کہنا کہ لڑکی کے بھائیوں نے کیا ہے اسکا کوئی فائدہ نہیں" حامد میر کی نئی ٹوئیٹ آگئی
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )پاکستانی صحافت کے سینئر صحافی اور اینکر پرسن حامد میر پر طاقت ور ترین حلقوں پر کھلے عام سخت تنقید کرنے کے باعث نجی ٹی وی کی جانب سے پابندی عائد کر دی گئی ہے جس پر حامد میر نے آج پھر ٹویٹر سنبھالہ اور ایک مرتبہ پھر سے صحافی اسد طور کے حق میں بولتے ہوئے پیغام جاری کیا ۔
تفصیلات کے مطابق حامد میر نے ٹویٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے خاتون صحافی ” نسیم زہرا “ کے پروگرام کا ویڈیو کلپ شیئر کیا اور کہا کہ ” اٹھانا ، مارنا پیٹنا اور پھر کہنا کہ لڑکی کے بھائیوں نے کیا ہے اسکا کوئی فائدہ نہیں اگر کسی صحافی نے غلط بات کہہ دی تو عدالت میں جائیے،نسیم ظہرہ نے اصولی طور پر درست بات کی ہے لیکن اسد طور کو مارنے سے پہلے جھوٹے مقدمات میں الجھایا گیا اب پھر یہی ہو رہا ہے۔“
اُٹھانا ، مارنا پیٹنا اور پھر کہنا کہ لڑکی کے بھائیوں نے کیا ہے اسکا کوئی فائدہ نہیں اگر کسی صحافی نے غلط بات کہہ دی تو عدالت میں جائیے ۔۔@NasimZehra نے اصولی طور پر درست بات کی ہے لیکن @AsadAToor کو مارنے سے پہلے جھوٹے مقدمات میں الجھایا گیا اب پھر یہی ہو رہا ہے pic.twitter.com/xQkKJtB8L4
— Hamid Mir (@HamidMirPAK) June 1, 2021
یاد رہے کہ صحافی اسد طور تو گھر میں نامعلوم افراد کی جانب سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس پر حامد میر بھی احتجاج میں شریک ہوئے اور سنگین الزامات لگائے ۔الزامات کی سنگینی کے پش نظر چینل نے انہیں غیر معینہ مدت تک شو کرنے سے روک دیاہے ۔
پابندی لگنے کے بعد حامیر نے پیغام جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ ” یہ نیا نہیں، "ماضی میں دو دفعہ مجھ پر پابندی لگائی گئی، دو دفعہ نوکری سے ہاتھ دھونا پڑے، قاتلانہ حملے میں بچ نکلا لیکن آئین میں دیئے گئے حقوق کیلئے آواز بلند کرنا نہیں روکا۔ انہوں نے مزید لکھا کہ اس وقت میں کسی بھی قسم کے نتائج کیلئے تیار ہوں اور کسی بھی حدتک جانے کو تیار ہوں کیونکہ وہ میری فیملی کو دھمکیاں دے رہے ہیں۔ “