پنجاب اسمبلی میں لوٹے لے کر جانا شرمناک تھا ، حمزہ شہباز کو عہدے سے ہٹانے سے متعلق درخواستوں کی سماعت کے دوران لاہورہائیکورٹ کے ریمارکس

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن ) لاہور ہائیکورٹ میں حمزہ شہبا زکو عہدے سے ہٹانے سےمتعلق درخواستوں پر سماعت ہوئی ، دوران سماعت چیف جسٹس امیر بھٹی نے ریمارکس دیے کہ پنجاب اسمبلی میں لوٹے لے کر جانا شرمناک تھا ۔ سیکرٹری اسمبلی کی ڈپٹی سپیکر سے کوآرڈینیشن ہوتی تو یہ صورتحال پیش نہ آتی ، سیکرٹری اسمبلی نے اپنی ذمہ داری پوری نہیں کی ، ڈپٹی سپیکر کے ساتھ اس روز زیاتی ہوئی مگر سیکرٹری خاموش تھے ۔
لاہور ہائیکورٹ میں وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کو عہدے سے ہٹانے سے متعلق درخواستوں پر سماعت ہوئی ، وکیل صفدر شاہین نے کہا کہ 63 اے کی تشریح کیلئے صدارتی ریفرنس پہلے دائر کیا ، وزیر اعلیٰ کے انتخاب کیلئے اجلاس 16 اپریل کو بلایا گیا ، آرٹیکل 63 اے کی تشریح اس انتخاب پر لاگو ہوتی ہے ۔
وکیل عامر سعید راں نے کہا کہ آئی جی پنجاب نے اسمبلی میں پولیس داخل کی ، آئی جی کا کہنا تھا کہ عدالت نے حکم دیا جبکہ عدالت نے ایسا کوئی حکم جاری نہیں کیا تھا، پوری دنیاکی اسمبلیوں میں جھگڑےہوتےہیں، لیکن جواس دن ڈپٹی اسپیکرکےساتھ ہواوہ افسوسناک تھا۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ ٹی وی رپورٹ کی بابت بات کر رہے ہیں ،مجھے اراکین اسمبلی کے رویے پر تکلیف ہو رہی تھی،ارکان اسمبلی کو ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا ۔