ستیل ماڑی‘ اندھا قتل ٹریس‘ خاتون سمیت دو افراد گرفتار
ملتان (وقائع نگار) ملتان پولیس تھانہ سیتل ماڑی کے علاقے میں دل دہلا دینے والے اندھے قتل کی واردات ٹریس، بیوی نے اپنے آشنا کے ساتھ مل کر شوہر کو قتل کیا، دونوں ملزمان گرفتار کرلئے۔واضح رہے تھانہ سیتل ماڑی کے علاقے مدینہ کالونی میں محمد ارشد(بقیہ نمبر27صفحہ7پر)
کے قتل کا سراغ سیتل ماڑی پولیس نے نہایت پیشہ ورانہ انداز میں مقدمہ ٹریس کرلیا، مقتول کا قاتل کوئی اور نہیں بلکہ اس کی بیوی اور اس کا آشنا کلا۔تفصیل کے مطابق 21 مئی 2025 کو مدعی مقدمہ جوکہ مقتول کا بڑا بھائی ہے اپنے گھر میں بچوں کے ساتھ سویا ہوا تھا کہ میرے چھوٹے بھائی بشیر احمد نے اپنے فون نمبر سے مجھے فون کیا کہ کسی نے ہمارے بھائی محمد ارشد ولد محمد اقبال کو چھریاں مار کر قتل کر دیا ہے ہم گھر والے سب پریشان ہو گئے اور موقع پر پہنچے تو دیکھا کہ میرا بھائی محمد ارشد زمین پر پڑا ہوا تھا اس کے گلے پر چھریاں چلی ہوئی تھی اور چہرے پر بھی زخم تھے 15 پر کال کی گئی پولیس موقع پر آئی ہم نے بیان دیا کہ کسی نا معلوم ملزم نے میرے بھائی کو ناحق قتل کیا ہے پولیس نے مقدمہ درج کرکے کارروائی پولیس شروع کردی۔جس پر سی پی او ملتان صادق علی ڈوگر نے وقوعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ملزمان کی گرفتاری کے احکامات دیے جس پر ایس ایس پی آپریشنز ملتان احمد زنیر چیمہ کی زیر نگرانی ایس پی سٹی مہر سعید، ڈی ایس پی نیو ملتان ارشاد حسین کی سربراہی میں ایس ایچ او تھانہ سیتل ماڑی وقار احمد نے اپنی دیگر ٹیم کے ہمراہ کارروائی کرتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کیاجبکہ پولیس ٹیموں نے جدید ٹیکنالوجی اور موبائل وغیرہ کا ڈیٹا نکلواکر ملزمان کو ٹریس کیا۔اور کرائم سین پر موجود شواہد اور مقتول کے گھر سے تلاشی لینے پر اس کی بیوی کے آہنی بکس سے ایک موبائل ملا جس کا ڈیٹا نکلوایا گیا وہاں سے ایک نمبر ملا جوکہ محمد یامین جوکہ مقتول محمد ارشد کا ہمسایہ تھا جہان وہاں قبل ازیں رہتے تھے۔تفتیش میں معلوم ہوا کہ اس کے مقتول محمد ارشد کی بیوی سے تعلقات تھے اور اس نے اعتراف جرم کرتے ہوئے بتایا کہ اس نے مقتول کی بیوی کے ساتھ مل کر مقتول محمد ارشد کو چھریوں کے وار سے قتل کیا تھا۔سی پی او ملتان صادق علی ڈوگر نے پریس کانفرنس میں قتل کی کامیاب ٹریسنگ اور ملزمان کی گرفتاری پر پولیس ٹیم کو شاباش دیتے ہوئے کہا کہ شہریوں کے جان و مال کا تحفظ پولیس کی اولین ترجیح ہے۔ جدید تکنیک، پیشہ ورانہ مہارت اور فوری ردعمل کی بدولت خطرناک جرائم میں ملوث ملزمان کو قانون کے کٹہرے میں لایا جا رہا ہے۔