مونگ کی منظور شدہ اقسام مارچ میں کاشت کر کے 25 من فی ایکڑ تک پیداوار حاصل کی جا سکتی ہے، محکمہ زراعت

مونگ کی منظور شدہ اقسام مارچ میں کاشت کر کے 25 من فی ایکڑ تک پیداوار حاصل کی جا ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 فیصل آباد (بیورورپورٹ) محکمہ زراعت نے کہاہے کہ مونگ کی منظور شدہ اقسام مارچ کے پہلے ہفتہ سے آخر مار چ تک کاشت کر کے 25 من فی ایکڑ تک پیداوار حاصل کی جا سکتی ہے جبکہ کاشتکاروں کو ترقی دادہ اقسام کا 10 سے 12کلوگرام بیج فی ایکڑ استعمال کرنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔محکمہ زراعت فیصل آباد ڈویژن کے ترجمان نے بتایاکہ نیاب مونگ 2006،نیاب مونگ2011 اور ازری مونگ2006 جبکہ بارانی علاقوں میں چکوال ایم 6کاشت کر کے بہتر پیداوار لی جاسکتی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ مونگ کے پودوں کی فی ایکڑ تعداد 135000 سے 170000 ہونی چاہیے۔انہوں نے کہاکہ جس کھیت میں مونگ پہلی دفعہ کاشت کی جائے اس کے بیج کو نائٹروجن اور فاسفورس کے جراثیمی ٹیکے لگانے سے فصل کا اگاؤ بہتر ہوتا ہے اورپودوں کی نائٹروجن و فاسفورس حاصل کرنے کی صلاحیت بڑھ جاتی ہے۔ اور پیداوار میں نہ صرف خاطر خواہ اضافہ ہوتا ہے بلکہ بعد میں کاشت کی جانے والی فصل کو نائٹروجن بھی مہیا ہوتی رہتی ہے۔انہوں نے بتایاکہ بہاریہ مونگ کی کاشت کیلئے مارچ کا پہلا پندھرواڑہ زیادہ موزوں ہے جبکہ کاشتکار مونگ کو نہری اور بارانی دونوں علاقوں میں یکساں طور پر کامیابی کے ساتھ کاشت کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ بہاریہ فصل پر خریف کی نسبت کیڑوں اور بیماریوں کا حملہ کم ہوتا ہے اس لئے مونگ کی کماد کی بہاریہ کاشت اور مونڈھی فصل کے ساتھ مخلوط کا شت بھی کی جاسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ جراثیمی ٹیکے شعبہ دالیں اور شعبہ بیکٹریالوجی ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ برائے بائیوٹیکنالوجی اور جنیٹک انجینئرنگ فیصل آباد اور نیشنل ایگریکلچرل ریسرچ سنٹر اسلام آبادسے حاصل کئے جا سکتے ہیں۔انہوں نے مزید بتایاکہ مونگ کی فصل کی کاشت کیلئے میرا زمین زیادہ موزوں ہے مگرمونگ کی فصل کم زرخیز زمین پربھی مناسب پیداوار دے سکتی ہے ۔

مزید :

کامرس -