تاوان کیلئے لڑکیاں اغوا کرنیوالے میاں بیوی گرفتار، کنیئرڈ کالج کی طالبہ بازیاب

تاوان کیلئے لڑکیاں اغوا کرنیوالے میاں بیوی گرفتار، کنیئرڈ کالج کی طالبہ ...
تاوان کیلئے لڑکیاں اغوا کرنیوالے میاں بیوی گرفتار، کنیئرڈ کالج کی طالبہ بازیاب

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (ویب ڈیسک) تھانہ ریس کورس کے علاقے میں نجی ہوسٹل میں رہنے والی کنیئرڈ کالج کی طالبہ کو تاوان کے لئے ایم بی اے پاس میاں بیوی نے اغوا کرلیا اور تاوان کی رقم کی 2 اقساط لے گیا۔ اس دوران انوسٹی گیشن پولیس قلعہ گجر سنگھ نے دونوں میاں بیوی کو گرفتارکرکے بی اے کی طالبہ لاریب کو بازیاب کروالیا۔ حافظ آباد کی غزالہ شاہین کی 20 سالہ بیٹی لاریب صفدر جیل روڈ پر نجی ہوسٹل میں رہتی تھی جبکہ ملزمان فرحان شاہد اور اس کی بیوی سمیرا فرحان پاک عرب سوسائٹی لاہور میں رہتے تھے۔ دونوں میاں بیوی نے ایک نجی یونیورسٹی سے ایم بی اے کیا تھا۔ ملزمہ سمیرا فرحان تعلیمی اداروں اور ہوسٹلز میں جاکر امیر خاندانوں کی لڑکیوں کے نام اور ان کے فون نمبرز حاصل کرتی اور یہ اپنے شوہر کو دیتی تھی۔ جس کے بعد میاں بیوی ان لڑکیوں کو کھانے کے بہانے بلا کر انہیں بیہوش کرنے والی دوا کھلا کر اغوا کرلیتے اور ان کے اہل خانہ کو تاوان کے لئے فون پر بلیک میل کرتے تھے۔ اسی سلسلہ میں میاں بیوی نے 28 جنوری 2015ءکو لاریب صفدر کو اس کے ہوسٹل کے باہر بیہوش کرکے اسے اپنے گھر لے گئے اور رسیوں سے باندھ دیا۔ 3 دن بعد اس کے اہل خانہ سے 30 لاکھ روپے تاوان مانگا، پھر 5 لاکھ روپے میں معاملہ طے پاگیا۔ ملزم فرحان شاہد نے 2 لاکھ روپے اپنے اکاﺅنٹ میں منگوالئے۔ پھر فرحان اپنا فون کسی دوسرے شہر جاکر کھولتا رہا۔ پولیس نے اس کے اکاﺅنٹ سے اس کے کوائف لے کر اس کے متعلق مزید معلومات لے لیں۔ اسی دوران ملزمہ مغویہ کو ایسے انجکشن لگاتا رہا کہ وہ دماغی طور پر غیر حاضر رہے۔ اس کے بعد میاں بیوی اسے ساتھ لے کر پارک جاتے اور اس کی مووی بناتے تاکہ اگر انہیں پولیس گرفتار کرلے تو وہ پولیس اور عدالت کو بتا سکیں کہ مغویہ اپنی مرضی سے ان کے ساتھ گئی تھی۔
پولیس نے ملزمان کی لوکیشن پاک عرب وسائٹی لاہور کا پتہ چلا کر ناکہ لگالیا۔ پولیس کو ملزم کے بینک اکاﺅنٹ سے تصویر بھی مل گئی تھی لہٰذا جیسے ہی ملزم اپنی کارمیں باہر نکلا پولیس نے اسے اور اس کی بیوی کو گرفتار کرکے مغویہ لاریب کو بازیاب کروالیا۔ ملزمان نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ انہوں نے شیخوپورہ کے رہائشی محمد ایوب کی بیٹی امبر کو بھی اغوا کیا تھا۔ امبر بھی کنیئرڈ کالج کی طالبہ تھی۔ ملزمہ فرحان شاہد نے امبر کے ساتھ جعلی نکاح نامہ بھی بنوالیا تھا۔ پھر ان کے اہل خانہ کو بلیک میل کیا تو انہوں نے اسے پکڑ کر اس کی پٹائی کی۔ بعد ازاں فرحان نے ان کی کار پر فائرنگ کردی جس کے نتیجہ میں ایوب، زبیدہ بیگم اور امبر زخمی ہوگئے تھے۔ اس واقعہ کا مقدمہ فرحان کے خلاف تھانہ شیخوپورہ میں درج کرایا گیا تھا۔ ملزم نے یہ بھی بتایا کہ اس نے سیالکوٹ میں اپنی بہن کا گھر جعلی دستاویزات بنا کر 20 لاکھ روپے میں فروخت کردیا اور سیالکوٹ میں ہی اپنے ایک دوست کو جوس میں نشہ آور چیزیں پلا کر اس کی کار موبائل اور پرس ہتھیا لیا تھا۔ اس واقعہ کا مقدمہ تھانہ سول لائن سیالکوٹ میں درج ہوا تھا۔ ملزم نے پولیس کو بتایا کہ وہ اب کسی اہم سیاسی شخصیت کی بیٹی کو اغوا کرنے کا منصوبہ بنارہے تھے تاکہ زیادہ سے زیادہ تاوان لے کر بیرون ملک فرار ہوسکیں۔


مزید :

لاہور -