برآمدات کے فروغ کیلئے جامع حکمت عملی مرتب کی جائے ، میاں ہمایوں پرویز
راولپنڈی(کامرس ڈیسک)راولپنڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسری کے صدر میاں ہمایوں پرویز نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ ملکی برآمدات کے فروغ کے لیے ایک جامع اور مربوط پالیسی بنائے ایک بیان میں آر سی سی آئی کے صدر نے کہا کہ باوجود اس کہ تاجر برادری کے لیے مراعات کا اعلان بھی کیا گیا جن میں جی ایس پی پلس اسٹیٹس، صنعتوں کے لیے بجلی کی قیمتوں میں تین روپے تک کی کمی، تیل کی قیمتوں میں کمی اور مختلف ملکوں کے ساتھ ترجیحی تجارت کے سمجھوتے شامل ہیں ہماری برآمدات گراوٹ کا شکار ہیں یہ صورتحال ملکی میعشیت کی بہتری کے لیے خطرناک ہے اور حکومت کو چایئے کہ وہ فوری طور پر نجی شعبے کے ساتھ مشاورت کے تحت ایک جامع پالیسی بنائے انہوں نے کہا کہ پاکستان بھر پور صلاحیت رکھنے کے باجود باقی ملکوں سے پیچھے رہ گیا ہے پاکستان میں گندم ، چینی، اور چاول وافر مقدار میں پیدا ہوتا ہے لیکن منصوبہ بندی کے فقدان کی وجہ سے ہم برآمدی ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
زراعت کے علاوہ ٹیکسٹائل کا شعبہ بھی تنزلی کا شکار ہے ٹیکسٹائل مصنوعات کی پیداوار میں 30فی صد تک کی کمی آ چکی ہے اور صنعتیں بند ہونے سے ہزاروں لوگ بے روزگار ہو چکے ہیں ٹیکس ریفنڈ نہ ہونے کی وجہ سے ایکسپورٹرز کو اپنے کاروبار بند کرنا پڑے ہیں میاں ہمایوں پرویز نے کہا کہ اسٹرٹیجک ٹریڈ پالیسی فریم ورک برائے سال 2015-2018ابھی تک التواء کا شکار ہے جو ایک تشویش ناک بات ہے حکومت اس سلسلے میں سنجیدگی کا مظاہرہ کرے انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ برآمدات کے فروغ کے لیے ایکسپورٹرز کو زیادہ آسانیاں فراہم کرے اور ایک فعال، جامع اور مربوط پالیسی اختیار کرے جس میں ٹریڈ شوز، سنگل کنٹری نمائش،تجارتی وفود کے تبادلے، سیمینار، کانفرنس، سرکاری اور نجی شعبے کی شراکت داری اور تجارتی مباحثہ اس پالیسی کا حصہ ہوں