سینیٹ الیکشن میں ایک دن باقی، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد بیلٹ پیپرز کی چھپائی کیسے ممکن ہوگی؟ فواد چوہدری نے طریقہ بتادیا
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اگرچہ سینیٹ الیکشن میں ایک دن باقی ہے لیکن پھر بھی الیکشن کمیشن کیلئے بیلٹ پیپرز چھاپنا کوئی مشکل کام نہیں ہے کیونکہ ساری ٹیکنالوجی پہلے سے موجود ہے ۔ الیکشن کمیشن نےپرنٹنگ پریس کو صرف بیلٹ پیپرز چھاپنے کا حکم دینا ہے۔
نجی ٹی وی دنیا نیوز سے گفتگو میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ سپریم کورٹ نے یہ فیصلہ دیا ہے کہ ایسا بیلٹ پیپر ہونا چاہیے جس سے چیک ہوسکے کہ اراکین اسمبلی پر لگنے والے الزامات درست ہیں یا نہیں، اراکین اپنی پارٹی پالیسی کے مطابق ووٹ دینے کے پابند نہیں ہیں لیکن اگر پیسے لے کر ووٹ دیں گے تو سیٹ سے محروم ہوجائیں گے۔
انہوں نے کہا الیکشن کمیشن پر لازم ہے کہ وہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد یقینی بنائے۔ الیکشن کمیشن نے شام تک فیصلہ کرنا ہے کہ کتنے بیلٹ پیپرز چھپوانے ہیں، چھپائی کا کام ایک دن میں مکمل ہوجائے گا۔
خیال رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے کرانے کے صدارتی ریفرنس پر اپنی رائے سنادی ہے۔ سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ نے چار ایک سے فیصلہ سنایا ہے کہ سینیٹ الیکشن خفیہ بیلٹ کے ذریعے ہی ہوں گے لیکن بیلٹ ہمیشہ کیلئے خفیہ نہیں رہ سکتا۔ سپریم کورٹ کے جسٹس یحییٰ آفریدی نے اس فیصلے سے اختلاف کیا ہے۔