علماء و مشائخ، آئمہ و خطباء کے مسائل حل کرنےکیلئے حکومت کیا اقدامات کر رہی ہے ؟ علامہ طاہر اشرفی نے مذہبی طبقے کو خوشخبری سنا دی
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعظم کے معاون خصوصی علامہ حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ علماء و مشائخ، آئمہ و خطباء کے مسائل کے حل کیلئے ہر سطح پرکوشش کررہےہیں،ملک بھرکا دورہ کر کےعلماءو مشائخ سے خود مل کرانکےمسائل کےحل کو یقینی بنائیں گے،مساجد و مدارس کی رجسٹریشن کے معاملات رمضان المبارک سےقبل حل کرنےکی کوشش کریںگے،آٹھ مارچ کو سرگودھا اور نو مارچ کو ملتان میں علماء، آئمہ و خطباء کےمسائل کےحل کیلئے انفرادی اور اجتماعی ملاقاتوں کا اہتمام کیا ہے،بلا تفریق تمام جماعتوں کے مسالک و مذاہب کے رہنماؤں سے رابطے کر رہے ہیں۔
اسلام آباد میں علماء مشائخ سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان علماء کونسل علامہ حافظ طاہر محمود اشرفی کا کہنا تھا کہ معاشرے کی اصلاح میں محراب و منبر کا بہت اہم کردار ہے، پاکستان کو مدینہ منورہ کی طرز کی ریاست بنانے کیلئے ہر سطح پر جدوجہد کی ضرورت ہے،آج ذاتی خواہشات اور غیر شرعی رسم و رواج کو اسلام سے منسوب کر دیا جاتا ہے، بچیوں کی تعلیم سے لے کر نابالغ اور کم شعور و عقل والی بچیوں کی شادی تک کے مسائل بڑھ رہے ہیں،طلاق و خلع کے کیسز میں مسلسل اضافہ معاشرے کیلئے فکر مندی کی بات ہونی چاہیے۔
علامہ طاہر اشرفی نے کہا کہ مدارس و مساجد اسلام اور مسلمانوں کی خدمت کر رہے ہیں، آئمہ، خطباء، علماء کے مسائل کے حل کیلئے وزیر اعظم عمران خان نے واضح ہدایات دے رکھی ہیں، بلا تفریق تمام مکاتب فکر اور مذاہب کے رہنماؤں کے مسائل حل کرنے کیلئے کوشاں ہیں، آج مختلف شہروں میں فرقہ وارانہ اختلافات کی وجہ سے مساجد سیل ہیں، تمام مکاتب فکر کے علماء سے عرض کریں گے کہ سیل مساجد کو کھولنے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔