سوچی سمجھی سازش

سوچی سمجھی سازش
 سوچی سمجھی سازش

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

گزشتہ روز ایک دن کے لئے فیصل آباد جانا ہوا تو اپنے کام سے فارغ ہو کر چوک گھنٹہ گھر چلاگیا، جہاں ایک طرف لوگوں کا بے پناہ ہجوم تھا تو دوسری طرف غربت کی دلدل میں دھنسے ہوئے غریب ،لاچار اور بے حال لوگ تھے جواس جان لیوا مہنگائی کے دور میں بھی پورا دن محنت اور مشقت کر کے2سو روپے بھی نہیں کماسکتے تھے ۔یہ حال صرف فیصل آباد میں ہی نہیں ، بلکہ ملک بھر کے عوام اسی صورت حال سے دوچار ہیں، لوگوں کی غربت برسرعام سب کو دکھائی دے رہی ہے، مگر مجال ہے کسی حکمران کی اور کسی سیاسی جماعت کی کہ انہوں نے آج تک اس طرف کوئی توجہ دی ہو۔اب تو الیکشن کا دور دورہ ہے اورتمام سیاسی پارٹیوں کا جھوٹ اس وقت اپنے عروج پر ہے ہر لیڈر اپنے اپنے انداز میں عوام کو بیوقوف بنانے کے چکر میں ہے ،مگر حالات اس کے بالکل الٹ ہیں اور یہ بالکل ایسے ہی ہے، جیسے کسی جگہ میلہ لگا ہوا ہو اور اس میلے میں مختلف دکاندار اپنے اپنے سٹال لگا کر اپنا سامان بیچتے ہیں۔ کچھ لوٹنے کے لئے آتے ہیں ۔میلہ ختم ہوتے ہی سب غائب ہو جاتے ہیں۔ کسی کو کسی کا پتہ معلوم نہیں ہوتا ،بالکل اسی طرح آج کل پاکستان میں بھی سیاست کا میلہ لگا ہوا ہے، جہاں پر ہر سیاسی جماعت اپنی دکانداری سجا کرعوام کو بیوقوف بنانے کے چکر میں دلفریب نعرے لگا رہی ہے ،ابھی میلہ ختم ہونے میں 10دن باقی ہیں، ہمیں سوچ سمجھ کر اپنے ووٹ کا استعمال کرنا چاہیے تاکہ آنے والے دنوں میں برے حالات سے محفوظ رہیں، جبکہ سیاسی جماعتوں نے ہی عوام کو جذباتی کر کے اور سیاسی استحصال نے ہی ملک کو خرابی کی انتہا پر پہنچایا ہے ۔
عوام اپنے مسائل کا حل اور کرپشن و کرپٹ عناصر کے نظام کا خاتمہ چاہتے ہیں ۔ انقلاب اور تبدیلی کی دعویدار جماعتوں نے آزمائے ،سیاسی بے وفا ، نااہل اور نام نہاد افراد کو جمع کر کے مایوس کیا ہے، عملاً ”سٹیٹس کو“ برقرار رکھنے کی مضبوط بنیاد مہیا کر دی ہے۔ حکمرانی کے مزے اٹھانے والوں نے کرپشن ،بدانتظامی ،مہنگائی، بے روز گاری اور اندھیرے دیئے ہیں ۔لوڈ شیڈنگ مہنگائی اور غربت نے عوام کو نفسیاتی مریض بنا دیا ہے۔ آج عوام کی خدمت کے نعرے لگانے والوں کی اکثریت قومی بنکو ں کی ڈیفالٹر ہے جو ہر صورت اسمبلیوں میں پہنچنا چاہتی ہے ،جبکہ حا لات غیر یقینی ہونے کے باعث مخلص امیدواروں اور ووٹروں کے لئے خطرناک ہیں، جن کو تحفظ فراہم کرنا نگران حکومت ،الیکشن کمیشن اور سیکیورٹی والوں کاکام ہے۔ بدقسمتی سے نگران حکومت بھی ذمہ داری صحیح طریقے سے ادانہیں کر رہی ۔دہشت گردی کے واقعات کی اگر صحیح طریقے سے تحقیقات کی جائیں توبہت سے پردہ نشین بے نقاب ہوجائیں گے۔
 حکومت حالات کی درستگی ،امن وامان اورپُرامن اورصاف شفاف الیکشن کے لئے آل پارٹیز کانفرنس طلب کریں، جس میں الیکشن کمیشن اورسیکیورٹی کے اداروں کو بھی بلایا جائے۔ عوام کو یقین دلایا جائے کہ الیکشن بروقت ،صاف شفاف اور ان کی جان ومال کی تحفظ یقینی بنایا جارہاہے الیکشن نہ ہونے کے مقابلے میں الیکشن کا ہونا بہتر اور ضروری ہے، اگر الیکشن بروقت نہیں ہوں گے تو مصنوعی ،بے اختیار اور نااہل لوگ حکمران بنیں گے اور اس طریقے سے مصنوعی مسائل بھی پیداہوں گے اور مصنوعی حکومت حکمرانی کو بھی طول دے گی، جس کا خمیازہ پوری قوم کو بھگتناپڑے گا۔ آئین وقانون سے ماورا اورعوام کا خون کرنے والی حکو متیں عوام نے باربار دیکھی ہیں ۔قوم انتخابات کا التواءاور دھاندلی کسی صورت برداشت نہیں کرے گی ۔سیاسی پارٹیوں کی قیادت نے انتخابات میں حصہ لینے کا جرا¿ ت مندانہ اور دانشمندانہ فیصلہ کرکے ملک دشمن قوتوں کے ناپاک عزائم خاک میں ملا دیئے ہیں۔ اب حکومت کا فرض ہے کہ وہ ان کو مکمل تحفظ فراہم کرے ۔عوام مہنگائی ، بے روزگاری اور لوڈشیڈنگ سے نجات کے لئے امن و امان کی صورت حال اور دہشت گردی کے واقعات کو بنیاد بنا کر کچھ عناصر انتخابات کے التوا کی باتیں کر رہے ہیں جو ملک میں انتشار اور انارکی پھیلانے کی سوچی سمجھی سازش ہے۔ ملک بھرمیں صاف شفاف ،پُرامن اور بروقت انتخابات دہشت گردی،مسائل اور بدامنی سے نکلنے کا راستہ ہے۔   ٭

مزید :

کالم -