معیشت کی بحالی کیلئے غیر مقبول فیصلے بھی کریں گے ،غیر ملکی سرمایہ کاروں کو مراعات دی جائیں گی،نواز شریف
لندن(سہیل چوہدری)وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ طالبان کےساتھ امن مذاکرات کامیاب ہوں گے لیکن اگر کامیاب نہ ہوئے تو پاکستان اپنے تمام آپشنز استعمال کرے گا دہشت گردی کیخلاف جنگ لڑنا پڑی تو لڑیں گے اور دہشت گردی کا ہر صورت خاتمہ کیا جائیگا ۔برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون سے گفتگو اور سرمایہ کاری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف جنگ میں بے پناہ قربانیاں دی ہیں اور دہشت گردی کے خاتمے کےلئے ہر آپشن بروئے کار لایا جائے گا ۔طالبان کی جانب سے مذاکرات کی پیش کش کا حکومت نے مثبت جواب دیا تاہم اگر مذاکرات کامیاب نہ ہوئے تو حکومت کے پاس دیگر آپشنز موجود ہیں۔ پاکستان کو بے پناہ چیلنجز کا سامنا ہے تمام چیلنجز کا مقابلہ کرکے حکومت اپنے مطلوبہ اہداف حاصل کرلے گی انہوں نے کہا کہ عوام نے انہیں ملک کی خوشحالی کےلئے مشکل فیصلے کرنے کا اختیار دیا ہے اس لیے معیشت کی بحالی کےلئے غیرمقبول فیصلے بھی کرینگے خراب کارکردگی والے سرکاری اداروں کی شفاف طریقے سے نجکاری ہوگی ۔
وزیراعظم نے کہا کہ برطانوی سرمایہ کار نجکاری کے عمل سے گزرنے والے اداروں کے مخصوص حد تک حصص خرید کر ان اداروں کا انتظام سنبھال کر انہیں منافع بخش بناسکتے ہیں انہوں نے کہا کہ غیرملکی سرمایہ کاروں کےلئے ون ونڈو آپریشن کے تحت مراعات فراہم کرئے گا ۔محمد نوازشریف نے سرمایہ کاری کانفرنس کے اختتام پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا انکی خواہش ہے کہ میڈیا کے ایک ادارے کا معاملہ جلدحل ہو میڈیا اور حکومت کے تمام اداروں کو اس مسئلہ کو حل کرنے کےلئے سنجیدہ کوشش کرنی چاہیے تاکہ مزید بگاڑ پیدا نہ ہو انکی حکومت آزادمیڈیا پر یقین رکھتی ہے اور کسی بھی ادارے کو آئین و قوانین کے خلاف ریڈ لائن عبور نہیں کرنی چاہیے جبکہ سرمایہ کاری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیرخزانہ اسحق ڈار نے کہا کہ یورو بانڈ کی کامیابی کے بعد انکی حکومت جلد اسلامک بانڈ کا اجراءکرنے جارہی ہے انہوں نے سرمایہ کاروں کےلئے پاکستان کو انتہائی موزوں ملک قرار دیا اور سرمایہ کاروں کو ترغیب دی کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کریں۔
وزیراعظم محمد نوازشریف اور برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کے مابین ملاقات کے بعد مشترکہ اعلامیہ میں پاکستان کو درپیش چیلنجز سے نپٹنے کے لئے مل کر کوشش کرنے پر اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کے خاتمہ کے لئے بھر پور کوشش کی جائےگی ،جبکہ نئی افغان حکومت بننے پر اس سے تعاون کی ضرورت پر بھی اتفاق کیا گیا ،تعلیم اور ثقافت کے شعبوں میں پاک برطانیہ باہمی تعاون بڑھانے پر اتفاق ہوا جس کے تحت برٹش کونسل چار سال میں انگریزی کے دس لاکھ اساتذہ کوتربیت دے گی ،پاکستان میں چالیس لاکھ نئے بچوں کو سکول بھیجوانے کے لئے برطانیہ تعاون کرے گا،برطانیہ پاکستان میں ہر سال 90ہزار اساتذہ کو تربیت فراہم کرنے میں تعاون کرے گا ،جبکہ لاہور میں برطانوی تعاون بڑھانے کی غرض سے ڈپٹی ہائی کمشن قائم ہوگا ،مشترکہ اعلامیہ میں دونوں ملکوں نے2015 ءتک پاک برطانیہ تجارت تین ارب پاﺅنڈ تک لے جانے کے ہدف کے حصول کو یقینی بنانے پر اتفاق کیا گیا برطانیہ کا قیمتی معدنیات کا ادارہ پاکستان میں دس کروڑ پاﺅنڈ کی سرمایہ کاری کرے گا ،برطانیہ پاکستان میں ٹیکس دائرہ کار میں دوگنے اضافہ کے لئے تعاﺅن فراہم کریگا ،اور پاکستان ترقی کی شرح افزائش میں انکم ٹیکس کو پندرہ فیصد لے جانے پر اتفاق ہو ا،جبکہ پاکستان میں کاروباری فضا کو سازگار بنانے کے لئے برطانیہ 40کروڑ پاﺅنڈ کا اضافہ کرے گا،جس کے تحت 4لاکھ روزگار کے مواقعے پیدا ہونگے جس میں سے خواتین اور نوجوانوں کے لئے روزگار کے مواقعے پیدا ہونگے جس میں سے خواتین اور نوجوانوںکے لئے روزگار کے دو لاکھ مواقع موجود ہونگے ،جبکہ پاکستان میں توانائی کے بحران پر قابو پانے کےلئے پاک برطانیہ مذاکرات شروع کرنے پر اتفاق ہو اہے ،پاک برطانیہ تعلقات جن میں ٹھوس بنیادوں پر استوار ہے انہیں مضبوط بنانے کا اعادہ کیا ہے ،اعلامیہ میں تعلیم ثقافت ،تجارت ،سرمایہ کاری ،دفاع اورسیکورٹی کے حوالے سے درپیش چیلنجز سے نپٹنے میں پاکستان سے تعاون کرنے پر اتفاق کیا ہے ۔
برطانوی وزےردفاع نے بھی نوازشرےف سے ملاقات کی جس مےں دےگر موضوعات کے علاوہ افغانستان مےں موجود برطانوی سازوسامان پاکستان کو فروخت کرنے پر گفت وشنےد کی گئی ۔
اے اےن اےن کے مطابق وزےراعظم نوازشرےف کے ساتھ ملاقات سے پہلے صحافےوں سے باتےں کرتے ہوئے۔
برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے کہا کہ پاکستان کا دشمن میرا دشمن ہے، پاکستان کی ترقی پوری دنیا کے مفاد میں ہے، ہم دہشت گردے کے خاتمے کیلئے دوست ملک سے بھرپور تعاون کرینگے۔ نواز شریف برطانوی ہم منصب سے ملاقات کیلئے اپنے وفد کے ہمراہ 10 ڈاﺅننگ سٹریٹ پہنچے تو ڈیوڈ کیمرون نے مرکزی دروازے پر ان کا استقبال کیا۔ اس موقع پر نواز شریف نے کہا کہ ہم خطے میں امن و استحکام اور خوشحالی کیلئے برطانوی تعاون کے خواہشمند ہیں۔ پاکستان اپنی سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دے گا ہم تمام پڑوسی ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات کے خواہشمند ہیں اور مختلف شعبوں میں بھرپور تعاون پر برطانیہ کے شکر گزار ہیں۔ وزیراعظم کے وفد میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز، وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف، وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی بھی شامل تھے ۔