پاکستان نئی افغان حکومت کے ساتھ مل کر چلے گا،سرحدی نگرانی بہتر کی جائیگی،چودھری نثار
اسلام آباد( اے این این ) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ پاکستان نئی افغان حکومت کے ساتھ مل کر چلے گا، سرحدی انتظام و نگرانی بہتر کی جائے گی، دہشت گردوں کا قلع قمع کیا جائے گا اور منشیات کی سمگلنگ بند کی جائے گی۔ ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے جرمن پارلیمانی وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے ڈاکٹر نوربرٹ لمرٹ کی قیادت میں ان سے ملاقات کی۔ جرمنی کے سفیر ڈاکٹر سیرل نن بھی اس موقع پر موجود تھے۔ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ جرمنی کو ہم جمہوریت کا ماڈل سمجھتے ہیں اور اس کے جمہوری تجربات سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ 18ویں ترمیم کے بعد ریاستی اداروں کی مضبوطی کیلئے کئی اقدامات کیے گئے ہیں اور موجودہ حکومت پارلیمانی جمہوریت اور قانون کی بالا دستی کو مستحکم کرنے کیلئے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم افغانستان میں انتخابات کا خیر مقدم کرتے ہیں اور ہم نئی افغان انتظامیہ کے ساتھ ہر ممکن تعاون کرینگے اور دو طرفہ تعلقات کو خوشگوار بنائیں گے۔ چوہدری نثار نے کہا کہ ہم نے منشیات کی سمگلنگ روکنے کیلئے سرحدی انتظام کو بہتر کیا ہے اور بارڈر کی کڑی نگرانی کی جارہی ہے۔ افغانستان میں پوست اور دیگر منشیات کی وسیع کاشت ہوتی ہے اس لئے دونوں ملکوں کو اس برائی کے خاتمے کیلئے مشترکہ کوششوں اور تعاون کی ضرورت ہے ۔ اگر ہم نے منشیات کی سمگلنگ پر قابو نہ پایا تو مستقبل میں اس کے خوفناک نتائج ظاہر ہوسکتے ہیں۔ اس موقع پر جرمن وفد نے پاکستان میں جمہوری اصلاحات کے عمل کی تعریف کی اور ملک کو درپیش مسائل کے حل کیلئے موجودہ حکومت کے اقدامات کو سراہا۔