کابل پکتیکا میں فوجی اڈے پر طالبان کا دھاوا ،5اہلکار ،60شدت پسند ہلاک
کابل(اے این این)افغان صوبے پکتیکا میں فوجی اڈے پر سینکڑوں طالبان کا دھاوا،5اہلکار ہلاک،6زخمی،ایک لاپتہ،جوابی کارروائی میں60سے زائد شدت پسندوں ک ہلاک کرنے ار درجنوں کو زخمی کرنے کا عویٰ،افغان فورسز کو نیٹو افواج اور لڑاکا طیارں کی مدد بھی حاصل تھی،حملہ آوروں میں کئی خود کش بمبار بھی شامل تھے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق افغان حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان کی سرحد کے قریب واقع فوجی اڈے پر طالبان اورغیر ملکی شدت پسندوں کا حملہ پسپا کر دیا گیا ہے اور اس دوران لڑائی میں درجنوں شدت پسند اور پانچ افغان فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔ہلاکتوں کی اس تعداد کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی۔حکام کے مطابق طالبان شدت پسندوں نے صوبہ پکتیکا کے ضلع زرکوک میں واقع اڈے کو نشانہ بنایا۔ یہ علاقہ پاکستان کے قبائلی علاقے وزیرستان ایجنسی کے قریب ہے۔ایک افغان کمانڈر کے مطابق بھاری ہتھیاروں سے مسلح حملہ آوروں میں سے زیادہ تر کا تعلق حقانی گروپ سے تھا اور ان کی تعداد تین سو سے زیادہ تھی۔افغان حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ شدت پسندوں سے مقابلے کے دوران افغان فوج کو نیٹو کی فضائی مدد بھی حاصل رہی تاہم افغانستان میں تعینات غیر ملکی افواج کی جانب سے اس بارے میں کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔مقامی افراد نے اس لڑائی میں نیٹو کے طیارے کے استعمال کی تصدیق کی ہے۔افغانستان کے نیشنل ڈائریکٹوریٹ آف سکیورٹی کے ترجمان کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ افغانستان کے فوجی اڈے پر حملہ ناکام بنادیاگیا ہے اور جوابی کارروائی میں 60 سے زائد شدت پسند مارے گئے جن میں اکثریت غیر ملکیوں کی ہے ۔ فوجی اڈے پر حملے میں حقانی نیٹ ورک کے 300 سے زائد شدت پسندوں نے حصہ لیا تھا جن میں خود کش حملہ آور بھی شامل تھے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ افغان فورسز کو نیٹو افواج کی مدد بھی حاصل تھی اور کارروائی میں لڑاکا طیاروں اور ہیلی کاپٹرز کو بھی استعمال کیاگیا ۔ کارروائی میں درجنوں حملہ آور زخمی بھی ہوئے ہیں حملہ آوروں کی فائرنگ سے 5 اہلکار ہلاک 6 زخمی ہوئے ہیں جبکہ ایک اہلکار لاپتہ ہے ۔ افغانستان کی وزارت دفاع کے ترجمان جنرل زاہد عظیمی نے کارروائی میں 49 حملہ آوروں کے مارے جانے اور درجنوں کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے ۔