والدین نے بیٹی سے زیادتی کا انتقام لے لیا
بغلان (نیوزڈیسک) افغانستان میں کئی دہائیوں سے جاری خانہ جنگی نے ملک کے سماجی تانے بانے کو تہہ و بالا کرکے رکھ دیا ہے۔ ایک طرف اخلاقیات اور شرم و حیاء سے عادی لوگ معصوم بچوں کو جنسی ہوس کا نشانہ بنارہے ہیں تو دوسری طرف انصاف کے نام پر انسانی حقوق کا قتل عام جاری ہے۔ اسی قسم کا ایک دلخراش واقعہ حال ہی میں شمالی افغانستان کے صوبے بغلان میں پیش آیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق مذہبی تعلیم دینے والے ایک ملا نے اپنے روحانی بیٹی یعنی ایک طالبہ کو ہی اپنی جنسی ہوس کا نشانہ بنا ڈالا۔ 14 سالہ اس طالبہ نے جب اس ظلم سے اپنے والدین کو خبردر کیا تو انہوں نے کوئی قانونی کارروائی کرنے کی بجائے خود ہی انصاف کے نام پر انصاف کا قتل کرڈالا۔ انہوں نے اس بے شرم ملا کو رات کھانے پر مدعو کیا، مگر کھانا کھلانے کی بجائے اس کے ہاتھ پاؤں باندھ ڈالے اور پھر اس کے دونوں کان اور ناک کاٹ ڈالا، دونوں میاں بیوی پولیس کی حراست میں ہیں جہاں انہوں نے بتایا کہ شاہد اس کے کان کوئی بلی کھا چکی ہوگی اور اس کی ناک کو نالی میں پھینک دیا گیا تھا۔