سعودی عرب میں سانس کی بیماری کی وجہ سمجھ آگئی
ریاض (بیورورپورٹ) عربوں کی زندگی میں اونٹ بنیادی اہمیت کا حامل ہے، صدیوں سے عرب اونٹ کو باربرداری سے لے کر کھانے تک کی ضرورت پوری کرنے کیلئے استعمال کرتے رہے ہیں۔ لیکن اب عربوں کے اس پسندیدہ جانور پر سینکڑوں عربوں کی موت کا الزام عائد کیا جارہا ہے۔ سعودی حکومت نے خوفناک رفتار سے پھیلتے مرس وائرس کی تھقیق کیلئے دنیا بھر سے ماہرین کو بلوایا تاکہ سینکروں افراد کو موت کے منہ میں دھکیلنے والے اس وائرس کو پھیلنے کا سبب معلوم کیا جاسکے۔ اس تحقیق کے نتائج اہم ہی نہیں بلکہ دلچسپ ہیں۔ سعودی وزیر صحت نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ انہیں تقریباً یقین ہے کہ اونٹ ہی اس خطرناک وائرس کے پھیلنے کا سبب ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ بڑی تعداد میں اونٹوں کا معائنہ کرنے سے معلوم ہوا کہ ان میں وہی وائرس پایا جاتا ہے جو کہ اس وقت سارے مشرقِ وسطیٰ کیلئے دہشت کی علامت بنا ہوا ہے۔ انہوں نے عوام کو ہدایت کی کہ اونٹوں سے دور رہیں، خصوصاً ان اونٹوں سے جو کہ بیمار ہوں اور مزید یہ کہ اونٹ کے گوشت اور دودھ سے بھی پرہیز کریں۔