بجلی کی بد ترین لوڈشیڈنگ ، ٹرپنگ وولٹیج کی کمی ، صارفین کی دہائیاں
ملتان (سٹاف رپورٹر ) جنوبی پنجاب میں بجلی کا بحران بدترین ہو گیا۔ طویل لو ڈشیڈنگ کے ساتھ وولٹیج کی کمی اور ٹرپنگ نے صارفین (بقیہ نمبر38صفحہ12پر )
کی زندگی اجیرن کر دی۔ دہائیاں دینے لگے ۔ تفصیل کے مطابق بجلی کی لوڈشیڈنگ 2018میں ختم ہونے کی بجائے مزید بڑھ گئی ہے ۔لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 17گھنٹے تک پہنچنے کے ساتھ ساتھ وولٹیج کی کمی اور ٹرپنگ نے زندگی اجیرن کر دی ہے ۔ بیشتر نواحی علاقوں میں وولٹیج 100سے بھی کم ہیں جبکہ ٹرپنگ معمول بن جانے سے جینا دوبھر ہو گیا ہے ۔ رات کو بجلی کی لوڈشیڈنگ سے بچے سو نہیں پاتے اور روتے ہیں ۔گرمی کے باعث لوگ راتیں جاگ کر گزارنے پر مجبور ہو چکے ہیں ۔ ملتان میں سب ڈویژن گارڈن ٹاؤن اور دیگر علاقوں میں بدترین لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے ۔شیرشاہ اور یگر فیڈر پر وولٹیج 100سے بھی کم ہیں ۔پانی کی موٹریں اور فریج نہیں چلتیں ۔پنکھے بھی رینگتے ہیں ۔بہادر ٹاؤن میں بھی بدترین صورتحال ہے ۔ دن میں بار بار بجلی بند ہوتی ہے جو کئی کئی گھنٹوں کے بعد بحال ہوتی ہے۔ صارفین نے شدید احتجاج کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ وعدے کے مطابق 2018میں لوڈشیڈنگ ختم کی جائے وگرنہ اس کا نقصان حکمران جماعت کو قومی الیکشن میں ہوگا ۔
لوڈشیڈنگ