قادیانیوں کی سرکاری اعلیٰ اداروں میں شمولیت خطرہ ہے، لیاقت بلوچ
ملتان (سپیشل رپورٹر)نائب امیر جماعت اسلامی اور سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے منصورہ میں تعلقات عامہ کے صوبائی ذمہ داران کے ساتھ زوم ٹیلی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ قادیانی کافر ہیں۔ قادیانی پاکستان کے آئین اور اقلیت قرار دیے جانے(بقیہ نمبر39صفحہ6پر)
کے آئینی فیصلہ کو نہیں مانتے اس لیے کسی بھی سرکاری اعلیٰ اداروں میں انکی شمولیت خطرہ ہے۔ حکومت بار بار قادیانیوں کو نوازنے کے بھونڈے اقدامات کر رہی ہے۔ ملی یکجہتی کونسل 3 مئی کو لائحہ عمل بنائے گی۔ حکومت اہل ایمان کے جذبات سے نہ کھیلے۔لیاقت بلوچ نے کہاکہ بھارتی مودی فاشسٹ کا مقبوضہ کشمیر میں مسلسل ظلم جاری ہے۔ ایل او سی پر بے گناہ انسانوں کو لقمہ اجل بنایا جارہاہے۔ جموں و کشمیراورپاکستان کے عوام بھارت کے خلاف یک آواز ہیں لیکن وزیراعظم عمران خان مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے تقاریر اور ٹویٹس پر گزارا کر رہے ہیں۔ قومی اتفاق رائے کی کشمیر پالیسی کے ذریعے کشمیریوں کو لازوال جدوجہد کی عالمی سطح پر مدد ہوسکتی ہے۔ پوری دنیا سے بھارت کے انسانی، مذہبی حقوق کی پامالی پر آوازیں اٹھ کھڑی ہوئی ہیں۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں جس سطح پر گر چکی ہیں اس مناسبت سے پٹرول کی قیمت 65 روپے لٹر مقر ر کی جائے اور اسی ترتیب سے ڈیزل اور مٹی کے تیل کی قیمتیں مقرر کی جائیں۔ حکومت نے عوام، صنعت اور زراعت کو تیل کی قیمتوں میں کمی کے ریلیف سے محروم رکھا ہے۔ اربوں روپے ناجائز عوام سے وصول کر لیے گئے ہیں۔ عوام دشمن حکمرانوں کو اور زیادہ رسوا کرے گی۔
لیاقت ہراج