بھارت میں کورونا سے مزید 3ہزار اموات، 3لاکھ 86ہزار مریض رپورٹ، ویکسین ختم، ممبئی میں تمام ویکسی نیشن سینٹرز بھی بند
نئی دہلی، واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں)بھارت میں کورونا وائرس کے مسلسل ریکارڈ کیسز سامنے آرہے ہیں اور آٹھویں روز بھی 3 لاکھ سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے۔بھارتی میڈیا کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے ایک بار پھر ریکارڈ 3 لاکھ 86 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے ہیں اور 3 ہزار اموات بھی سامنے آئیں۔ بھارتی وزارت صحت کے مطابق ملک میں کورونا کے کل کیسز کی تعداد ایک کروڑ 87 لاکھ 62 ہزار سے زیادہ ہوگئی ہے اور اموات 2 لاکھ 8 ہزار سے تجاوز کرگئی ہیں۔بھارت میں کورونا کے ایکٹو کیسز کی تعداد 31 لاکھ 70 ہزار سے زیادہ ہے اور اب تک کورونا سے مجموعی طور پر ایک کروڑ 53 لاکھ 84 ہزار سے زائد مریض صحت یاب بھی ہوئے۔ بھا ر ت میں کورونا کیسز کی تعداد انتہائی تیزی سے بڑھی ہے جس میں بھارتی وزارت صحت کے ڈیٹا کے مطابق بھارت میں 7 اگست کو کورونا کیسز کی تعداد 20 لاکھ تک جا پہنچی تھی جو 23 اگست کو 30 لاکھ اور 5 ستمبر کو 40 لاکھ ہوگئی۔28 ستمبر کو کورونا کیسز کی تعداد 60 لاکھ، 11 اکتوبر کو 70 لاکھ اور 29 اکتوبر کو 80 لاکھ تک جاپہنچی جبکہ 20 نومبر کو یہ تعداد 90 لاکھ ہوئی جو 19 دسمبر کو ایک کروڑ ہوگئی۔بھارت میں 19 اپریل کو کورونا کیسز کی تعداد ڈیڑھ کروڑ تک جاپہنچی جبکہ اب تک بھارت بھر میں کورونا کے مجموعی طور پر 28 کروڑ 63 لاکھ 92 ہزار سے زائد ٹیسٹ کیے جاچکے ہیں۔بھارت میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 3498 ہلاکتوں میں سے 771 مہاراشٹرا، 295 دہلی، 270 کرناٹکا، 251 چھتیس گڑھ، 180 گجرات، 158 راجستھان، 145 جھاڑکھنڈ، 137 پنجاب اور 107 ریاست تامل ناڈو سے رپورٹ ہوئی ہیں۔بھارت میں اب تک کورونا سے سب سے زیادہ ہلاکتیں ریاست مہاراشٹرا میں ہوئی ہیں جن کی تعداد تقریبا 68 ہزار ہے، اس کے بعد دہلی میں 15700 سے زائد، کرناٹکا میں تقریبا 14 ہزار، تامل ناڈو 12 ہزار سے زائد، اترپردیش 11 ہزار سے زائد، مغربی بنگال تقریبا 9 ہزار جبکہ پنجاب اور چھتیس گڑھ میں 8 ہزار سے زائد اموات ہوئی ہیں۔ادھر بھارت میں کورونا کے ٹیکے لگانے کی مہم زور و شور سے جاری ہے تاہم ممبئی میں ویکسین کا سٹاک ختم ہوجانے کے باعث تمام ویکسی نیشن سینٹرز کو 3 روز کیلئے بند کردیا گیا۔ مودی سرکار کا کورونا کے ٹیکے لگانے کی مہم کے بارے میں ہمیشہ سے یہی کہنا رہا ہے یہ دنیا کی سب سے بڑی کورونا ویکسی نیشن مہم ہے تاہم گزشتہ روزممبئی میں کورونا ویکسین کا ذخیرہ ختم ہو نے کی وجہ سے شہر بھر کے تمام ویکسی نیشن سینٹرز کو بند کردیا گیا۔ بھارت میں اس وقت دو ویکسین لگائی جارہی ہیں، ایک ویکسین بھارتی کمپنی کی ہے جبکہ دوسری آسٹرازینیکا کی ہے تاہم وہ بھی مقامی سطح پر تیار کی جا رہی ہے جبکہ اب روس کی سپوٹنگ وی کورونا ویکسین کی بھی منظوری دی جاچکی ہے۔ امریکا کی کورونا وائرس کی پہلی ہنگامی امداد بھارت پہنچا دی گئی۔غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق امریکی حکام نے بتایاکہ امداد میں 400سے زائد آکسیجن سلینڈرز اور دیگر طبی سامان شامل ہیں۔اس کے علاوہ امریکا کی جانب سے امداد میں کورونا وائرس میں فوری نتائج دینے والی تقریبا دس لاکھ ٹیسٹ کٹس بھی دی گئی ہیں۔دوسری جانب برطانیہ نے بھارت کو تین موبائل آکسیجن فیکٹریاں دینے کا اعلان کیا ہے جبکہ روس کی بھیجی گئی طبی امداد بھی نئی دلی پہنچ گئی۔دوسری طرف امریکی اخبار نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو کورونا بحران کا ذمہ دار قرار دیدیا۔ امریکی اخبار نے اپنی رپورٹ میں کہا مودی سرکار نے کورونا کے بڑھتے کیسز کے باوجود سیاسی اجتماعات کی اجازت دیکر اپنے عوام کی صحت کو سیاسی مقاصد کی بھینٹ چڑھادیا۔کورونا وبا میں مودی کے پاس چوائس تھی اپنی ساکھ بچاؤ یا انڈیا بچا ؤاور مودی نے خود کو چنا۔اس عنوان سے امریکی اخبار کے مضمون میں بھارتی نژاد امریکی پروفیسر سومتھ گانگولی نے لکھا کہ ہندو ووٹ بینک یقینی بنانے کیلئے مودی نے بڑی بڑی ریلیاں نکلوائیں اور اجتما عات کیے، کمبھ میلے کی اجازت دی جس میں 10 لاکھ سے زائد افراد نے شرکت کی۔گانگولی نے لکھا کہ مودی کو ذرا بھی عوام کی پرواہ ہوتی تو وہ بڑی تعداد میں لوگوں کو ویکسین لگوا نے پر آمادہ کرتے لیکن لاپروائی کا نتیجہ نکلا کہ سڑکوں پر لوگ آکسیجن کیلئے تڑپتے دکھائی دینے لگے، کھیلنے کودنے کے پارک شمشان گھاٹ میں تبدیل ہونے لگے، لوگوں نے تنقید کی تو مودی حکومت نے حقائق پر پردہ ڈالنے کیلئے سوشل میڈیا پر سے تنقیدی پیغامات ہٹوادیے۔اخبار نے لکھا سچ چھپانے کیلئے مودی کی کوششوں کے باوجود آج ہر کوئی جانتا ہے بھار ت میں کورونا بحران کا ذمہ دار کون ہے۔
بھارت کورونا