زلزلہ سے متاثرہ تمام اضلاع کو 3ارب روپے جاری کر دیئے گئے ،مشتاق غنی

زلزلہ سے متاثرہ تمام اضلاع کو 3ارب روپے جاری کر دیئے گئے ،مشتاق غنی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


پشاور( پاکستان نیوز)وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواکے معاون خصوصی برائے اطلاعات و تعلقات عامہ اور اعلیٰ تعلیم اور صوبائی حکومت کے ترجمان مشتاق احمد غنی نے کہا ہے کہ ہولناک زلزلہ میں جان بحق ہونے والوں کے لواحقین کو صوبائی حکومت کی جانب سے مالی امداد کے چیکس فراہم کئے جا رہے ہیں۔ مالاکنڈ ڈویژن سمیت دیگر زلزلہ کے متاثرہ اضلاع میں پی ڈی ایم اے، مقامی عوامی نمائندوں اور پاک فوج کی نگرانی میں متاثرین کی مالی امداد کا عمل جاری ہے۔ صوبائی حکومت نے زلزلہ سے متاثرہ تمام اضلاع کو 3ارب روپے جاری کر دئیے ہیں۔ یہاں سے جاری ایک بیان میں مشتاق احمد غنی کا کہنا تھا کہ متاثرین زلزلہ تنہا نہیں ہیں ، صوبائی حکومت نے زلزلہ سے متاثرہ دشوار گزار علاقوں میں اپنی امدادی ٹیمیں پہنچا دی ہیں اور تمام امدادی ادارے ریلیف کی سرگرمیوں میں مصروف عمل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ متاثرین کو مالی امداد کی بروقت فراہمی کے لئے زلزلہ سے متاثرہ 12اضلاع میں نیشنل بنک نے خصوصی کاؤنٹرز قائم کر دئے ہیں جو آئندہ 30روز تک زلزلہ متاثرین کو مالی امداد کی فراہمی جاری رکھیں گے۔ مشتاق احمد غنی کا کہنا تھا کہ ضلعی انتظامیہ نوشہرہ کو 20ملین روپے اور ضلی انتظامیہ کوہستان کو 40ملین روپے اور ڈپٹی کمشنر بٹ گرام کو 10ملین روپے بھیج دئے گئے ہیں جو کہ متاثرہ علاقوں میں ریلیف کی سرگرمیوں پر خرچ کئے جا چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت متاثرین زلزلہ کی امداد کے لئے پوری طرح سنجیدہ اقدامات اٹھا رہی ہے اور تمام حکومتی مشینری اور امدادی ادارے متاثرہ علاقوں میں اپنی خدمات بخوبی پہنچا رہے ہیں۔ قدرتی آفات سے نمٹنے والے صوبائی ادارے پی ڈی ایم اے کی ٹیمیں لمحہ بہ لمحہ متاثرہ علاقوں کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کر رہے ہیں ، مشتاق احمد غنی کا کہنا تھا کہ متاثرین خود کو تنہا نہ سمجھیں صوبائی حکومت دکھ کی اس گھڑی میں ساتھ ہے اگر کسی بھی زلزلہ سے متاثرہ خاندان کو کوئی شکایت ہو یا ریلیف کی ٹیمیں ان تک نہ پہنچی ہوں تو وہ امدادی ادارے پی ڈی ایم اے کے ایمرجنسی رابطوں پر فوری رابطہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت زلزلہ سے تباہ ہونے والے گھروں، مال مویشیوں اور انفراسٹرکچر کو پہنچنے والے نقصانات کا تخمینہ لگا رہی ہے جس کے بعد متاثرہ خاندانوں کی خصوصی امدادی پیکج کے ذریعے مالی امداد کی جائے گی۔