تحریک انصاف کا 2 نومبر کا احتجاج موخر، کل یوم تشکر منانے اور پریڈ گراﺅنڈ پر جلسہ کرنے کا اعلان، پہلی بار پاکستان میں طاقتور کی ’تلاشی‘ ہونے جا رہی ہے: عمران خان
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف نے 2 نومبر کا احتجاج موخر کرتے ہوئے کل یوم تشکر منانے اور پریڈ گراﺅنڈ پر 10 لاکھ لوگوں کو جمع کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے وزیراعظم ’تلاشی‘ شروع ہونے کا فیصلہ سن کر بہت خوشی ہوئی ہے اور ہمارے احتجاج کا مقصد بھی وزیراعظم کا احتساب شروع کرنا تھا اس لئے کل کا احتجاج موخر کرتے ہوئے پریڈ گراﺅنڈ میں جشن اور یوم تشکر منائیں گے۔ انتظامیہ بنی گالہ کے باہر لگا غیر قانونی ناکہ ہٹا دے ورنہ ہم زبردستی ہٹوائیں گے۔
سپریم کورٹ سے نکلتے ہی شیخ رشید نے ایسا اعلان کردیا کہ سب حیران رہ گئے
بنی گالہ میں پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ 20 سال کرپشن کے خلاف جدوجہد کی اور اس میں میرے ساتھ چلنے والوں کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں۔ پانامہ لیکس کا انکشاف ہونے کے بعد سات مہینے جدوجہد کرتے ہوئے ہر کوشش کی کہ پارلیمینٹ سے انصاف مل جائے لیکن نہیں ملا۔ پاکستان میں احتساب کرنے والے ادارے، نیب، ایف بی آر، ایف آئی اے، کسی سے انصاف نہیں ملا جس کے بعد آخر میں ہم نے عوام کے پاس جانے کافیصلہ کیااور آج عوام کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ عوام باہر آئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں 10 لاکھ لوگوں کو اکٹھا کر کے اسلام آباد کو لاک ڈاﺅن کرنے کا فیصلہ کیا اور 2 شرائط رکھیں کہ یا نواز شریف استعفیٰ دیں یا ’تلاشی‘ دیں۔ برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کا نام آیا تو انہوں نے استعفیٰ دیدیا، آئس لینڈ کے وزیراعظم کا استعفیٰ آیا تو انہوں نے ’تلاشی‘ دی، یہی مطالبہ ہم بھی پاکستان میں کر رہے ہیں۔ ہماری ملکی تاریخ ہے کہ کبھی طاقتور نے اپنی تلاشی نہیں دی، غریب لوگوں کو تلاشی دینی پڑتی ہے ، پولیس والے بھی کمزور موٹر سائیکل والے کو روک کر پیسے لے لیتے ہیں اور طاقتور کو کوئی نہیں پوچھتا لہٰذا ایک جدوجہد کرپشن ہی کے خلاف نہیں بلکہ جمہوریت کیلئے بھی تھی کیونکہ جمہوریت میں ایک سربراہ کو جوابدہ ہونا پڑتا ہے، آمریت میں نہیں ہونا پڑا۔ ہم پہلے بھی جمہوریت کیلئے نکلے تھے اور اب ہم چاہتے تھے کہ وزیراعظم احتساب کیلئے پیش کرے۔
تحریک انصاف نے متحدہ اپوزیشن کے ٹی او آرز پر مبنی کمیشن تسلیم کرنے کا فیصلہ کرلیا
عمران خان نے کہا کہ سپریم کورٹ کی سماعت اور فیصلہ سن کر بہت خوشی ہوئی کہ پرسوں سے نواز شریف کی ’تلاشی‘ شروع ہو گی۔ نواز شریف سات مہینے سے لوگوں کو کہہ رہے تھے کہ میں احتساب کیلئے تیار ہوں اور یہ کہہ کر احتساب سے بھاگنے کی پوری کوشش بھی کی اور احتساب سے بھاگنے کیلئے باقی سب کو کرپٹ کہا۔ کبھی اقتصادی راہداری کو نقصان پہنچنے کی بات کی اور کبھی پاکستان کی ترقی۔ میں کہتا ہوں کہ پاکستان کی ترقی کو تو آپ کرپشن کر کے نقصان پہنچا چکے ہیں، میں جس ڈویلپمنٹ کو نقصان پہنچا رہا تھا وہ آپ کے بینک اکاﺅنٹس، ملوں اور پراپرٹی کی ڈویلپمنٹ ہے۔
عمران خان نے پہاڑیوں کے ذریعے بنی گالہ پہنچنے والے کارکنوں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ وہ جیلوں میں موجود تحریک انصاف کے کارکنوں کو بھی خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں سب سے زیادہ شکریہ ادا کرتا ہوں پرویز خٹک اور ان کی ٹیم کو جنہوں نے تحریک انصاف کیلئے نہیں بلکہ اپنے ملک کیلئے جدوجہد کی، وہ اور ان کی ٹیم اس ملک کے مجاہد ہیں جنہوں نے ملک اور بچوں کے مستقبل کیلئے جدوجہد کی۔ پرویز خٹک کو شہباز شریف نے جب ٹیلی فون کیا تو انہوں نے جواب دیا کہ شہباز شریف میں دعا کرتا ہوں کہ وہ دن آئے جس دن تمہیں اس طرح کی شیلنگ کا سامنا کرنا پڑے جو ان بیچاروں کو کئی گھنٹے برداشت کرنا پڑی، دشمنوں کیساتھ کوئی ایسا نہیں کرتا ۔
شیریں مزاری کے بعد تحریک انصاف کی دوسری معروف ترین رہنماءکو گرفتار کر لیا گیا
انہوں نے کہا کہ صوابی میں بیٹھے ہوئے تحریک انصاف کے کارکن پاکستان کے مجاہد اور ہیرو کہتا ہیں، وہ اپنے گھر چلے جائیں اور آرام کریں کیونکہ کل آپ کو پھر واپس اسلام آباد آنا ہے۔ انہوں نے سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے پر کل یوم تشکر منانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پریڈ گراﺅنڈ میں 10 لاکھ لوگوں کو اکٹھا کریں گے کیونکہ یہ پاکستان کی جیت ہوئی ہے اور خاص طور پر اس پسے ہوئے طبقے کی جن کا پیسہ چوری ہو رہا تھا اور باہر جا رہا تھا، وہ پیسہ جو ہماری عوام پر خرچ ہونا چاہئے تھا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پہلی مرتبہ کسی طاقتور کی ’تلاشی‘ ہونے جا رہی ہے اس لئے میں تمام پاکستانیوں کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ 2 بجے پریڈ گراﺅنڈ پہنچیں اور اللہ کا شکر ادا کریں۔
اس موقع پر انہوں نے اسلام آباد کی انتظامیہ سے تمام راستے بالخصوص بنی گالہ کے باہر لگے ناکے کو ہٹانے کی بات بھی کی اور کہا کہ اگر انتظامیہ نے ایسا نہ کیا تو ہم زبردستی ناکہ ہٹوائیں گے کیونکہ یہ غیر قانونی ہے اور ان کے خلاف لاہور ہائیکورٹ، اسلام آباد ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ کا فیصلہ بھی آ چکا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صوابی میں ہونے والی شیلنگ کے باعث اگرکوئی کارکن شہید ہوا تو شہباز شریف کے خلاف پرچہ کاٹیں گے۔ علی امین گنڈاپور کی جان کو خطرہ ہے اس لئے وہ پولیس کی جانب سے ملے ہوئے اپنے گارڈز کے ساتھ آ رہے تھے لیکن ان کا لائسنسی اسلحہ قبضے میں لے کر گارڈز کو جیل میں ڈال دیا گیا۔ علی امین گنڈاپور سے کہتا ہوں کہ وہ تحریک انصاف کے مجاہد اور ہیرو ہیں اور وہ وقت آنے پر یہ غیر قانونی کام کرنے والوں کا احتساب بھی ہو گا۔