”میں نے کالج کی فیس دینی ہے مجھے۔۔۔“ ہسپتال والی ”صبائ“ کے بعد فیس بک کی ”ماہ نور “ منظرعام پر آ گئی، پیسے مانگنے کیلئے کیا حربہ استعمال کر رہی ہے؟ جان کر آپ بھی حیران پریشان رہ جائیں گے
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) ”پلیز! خدا کیلئے آپ کو قرآن کا واسطہ ہے۔ میرے اس نمبر پر 50 روپے کا لوڈ کروا دو میں بہت پریشانی میں ہوں، میں بعد میں واپس کر دوں گی۔صباء“ یہ ایس ایم ایس ہے تقریباً ہر پاکستانی کے موبائل کی سکرین پر نمودار ہو چکا ہے اور بہت سے پاکستانی معصومیت کے باعث اس ”صباء“ کی ’غیبی مدد‘ بھی کر چکے ہیں۔ لیکن سوشل میڈیا کے باعث ان لوگوں کو بھی اس فراڈ کا علم ہو گیا جو اس بارے میں نہیں جانتے تھے اور شائد یہی وجہ ہے کہ فراڈیوں نے نیا طریقہ ڈھونڈ نکالا ہے۔
یہ نیا طریقہ بھی اس سے ملتا جلتا ہے لیکن اس مرتبہ لوگوں کو لوٹنے کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے فیس بک کا، اور دلچسپ امر یہ ہے کہ مہنگائی میں اضافے کے باعث مانگی جانے والی رقم میں بھی اضافہ کر دیا گیا ہے جبکہ اس مرتبہ وجہ بھی تبدیل کر لی گئی ہے تاکہ یہ طریقہ واقعی نیا لگے۔
فیس بک پر موجود مختلف گروپوں میں خوبصورت لڑکی کی تصویر اپ لوڈ کی جاتی ہے اور ساتھ پیغام لکھا جاتا ہے کہ ”دوستوں۔۔۔ برائے مہربانی میری مدد کریں، مجھے 1500 روپے ایزی پیسہ کروا دیں ابھی کیونکہ میں نے کالج کی فیس دینی ہے جو میری مدد کرے وہ مجھے ابھی فون کر لے۔ اپنا نمبر کمنٹ میں لکھ دے یا پھر ان باکس میں بھیج دے۔۔۔ پلیز ، پلیز پلیز۔۔۔“
اب ایک خوبصورت لڑکی مدد مانگ رہی ہو اور وہ بھی ایک ’نیک‘ مقصد یعنی تعلیم کے حصول کیلئے جس کا حکم ہمارے دین میں بھی ہے تو بہت سے لوگوں کا مدد کرنے کو دل ”للچاتا“ ہے اور کئی لوگ مدد کرنے کے چکر میں اس حال کو پہنچ چکے ہیں کہ اب ان کی ”امداد“ کی جائے تو بھی ثواب ہی ہو گا۔
یہ بھی پڑھیں۔۔۔” بھرا سٹیڈیم۔۔۔ لاہوری لڑکا اور لڑکی۔۔۔“ تیسرے ٹی 20 میچ کے دوران ایسا کام ہو گیا کہ دیکھنے والوں کی آنکھیں کھلی کی کھلی رہ گئیں، ویڈیو نے سوشل میڈیا پر دھوم مچا دی
یہ وباءموبائل فون کے ایس ایم ایس سے نکل کر فیس بک سمیت سماجی رابطوں کی ویگر ویب سائٹس پر بری طرح پھیل چکی ہے اور ایسی پوسٹوں کی بھرمار نظر آتی ہے ۔ اس لئے صارفین سے التماس ہے کہ ایسی پوسٹوں سے دور رہیں اور اپنے دل پر قابو رکھیں ، اور اگر وہ واقعی سچے دل سے کسی کی مدد کرنا چاہتے ہیں، تو اس کے اور بھی بہت سے راستے ہیں۔