حاملہ خواتین اگر ”پیراسٹامول“ دوائی کھائیں تو بچوں کو کون سی بیماری ہونے کا خدشہ ہوتا ہے؟ ڈاکٹروں نے انتہائی اہم بات بتادی
اوسلو(مانیٹرنگ ڈیسک)پیراسیٹا مول کا استعمال ہمارے ہاں عام پایا جاتا ہے اور اس میں ڈاکٹر کا مشورہ بھی ضروری نہیں سمجھا جاتا۔ اب سائنسدانوں نے نئی تحقیق میں انکشاف کیا ہے کہ یہ گولی حاملہ خواتین کے پیٹ میں پرورش پانے والے بچے کے لیے انتہائی خطرناک اثرات کی حامل ہوتی ہے۔میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق تحقیقاتی نتائج میں بتایا گیا ہے کہ ”جو خواتین دوران حمل 29دن تک پیراسیٹامول استعمال کریں ان کے ہاں پیدا ہونے والے بچے کو ذہنی خلفشار کی بیماری Attention deficit hyperactivity disorderلاحق ہونے کا خطرہ 220فیصد بڑھ جاتا ہے۔
جسم کے وہ بال جو آپ کو نہیں چاہئیں، ان سے ہمیشہ کے لئے چھٹکارا پانے کا آسان ترین قدرتی نسخہ جانئے
تحقیق میں ناروے کے انسٹیٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ اور یونیورسٹی آف اوسلو کے سائنسدانوں نے یہ بھی بتایا ہے کہ ”جو خواتین دوران حمل بخار اور انفیکشنز کی ادویات استعمال کرتے ہیں ان کے ہاں پیدا ہونے والے بچوں میں بھی یہ بیماری ہونے کے امکانات بہت زیادہ بڑھ جاتے ہیں۔تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ ایوینڈ یسٹروم کا کہنا تھا کہ ”ہماری تحقیق میں سب سے تشویشناک پہلو یہ سامنے آیا ہے کہ 50فیصد سے زائد خواتین دوران حمل پیراسیٹا مول یا Acetaminophenکی حامل کوئی اور دوا استعمال کرتی ہیں اور ان کے ہاں پیدا ہونے والے بچوں میں زیادہ سے زیادہ 13سال کی عمر میں اس بیماری کے آثار نظر آنے لگتے ہیں۔“