سایہ اور جنات سے خوف

سایہ اور جنات سے خوف
سایہ اور جنات سے خوف

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لوگوں کے مسائل کافی الجھے الجھے ہوئے نظر آنے لگے ہیں،کسی نے مجھ سے سوال کیا کہ خوشبو سونگھتے ہی اسکی حالت کیوں خراب ہوجاتی ہے،اسکا علاج کیا کرنا چاہئے؟
جب لوگ کہتے ہیں کہ ہم نے نفسیاتی ڈاکٹرسے علاج کروایاہے،تومیںیہ بات بڑے ادب سے کہوں گاکہ ہرڈاکٹر،اعلیٰ ترین ڈاکٹرنہیں ہوسکتا۔اس لیے جب آپ کسی مخصوص ڈاکٹرکے پا س جائیں تویہ بھی دیکھیں کہ یہ مخصوص ڈاکٹرکسی قابل ہے بھی یانہیں۔جہاں تک خوشبوسونگھنے سے حالت خرا ب ہونے کاتعلق ہے،یہ اس کی نفسیاتی کیفیت ہوتی ہے کہ انسان جب بعض چیزوں کودیکھتاہے توخوفزدہ ہوجاتاہے،بعض لوگ گاڑی کودیکھ کرخوفزدہ ہوجاتے ہیں۔جب کوئی انسان کسی مخصوص نفسیاتی کیفیت میں گرفتارہوجائے توا س کاعلاج مشکل نہیں ہوتا۔دوسری بات یہ ہے کہ جب بزرگوں کے پا س لے جاتے ہیں،اوروہ کہتے ہیں کہ سایہ ہے،توپوچھنے کی بات ہے کہ سایہ کس کاہوگا۔اگرتوجنات نظرآتے ہوں توپھرسایہ ہوسکتاہے۔قرآن کہتاہے کہ تم جنوں کودیکھ ہی نہیں سکتے،جوشے نظرہی نہیںآتی،اس کاسایہ کیسے ہوگا۔اس جملے پربھی غورفرمائیں،خود سوچناچاہیے کہ یہ جملہ کتناکمزورہے کہ سایہ ہوگا،اگرخوشبوکے ساتھ،ان کی نفسیاتی کیفیت بدل جاتی ہے،تومیراخیال ہے کہ انہیں ڈاکٹراچھانہیں ملا۔ان کے لیے کوئی تسبیح نہیں ہے،پڑھنے سے ان کاکوئی علاج نہیں ہوگا۔
مجھ سے یہ سوال اکثرپوچھا جاتا ہے کہ ہم جنوں سے کیوں ڈرتے ہیں اورکیاجن بھی ہم سے ڈرتے ہیں؟
پہلی بات تویہ ہے کہ جنوں کوہی ہم سے ڈرناچاہیے،اس کی وجہ یہ ہے کہ سنت یہ بتاتی ہے کہ جنّ ،ہمارے طالبعلموں میں سے ہوسکتے ہیں۔دوسری بات یہ کہ سب سے بڑاجنّ ،جوشیطان ہے،(اس سے کم طاقت ورشیطان کا ذکرآتاہے جوحضرت سلیمانؑ کے زمانے میں موجود تھا،اس کانام عفرید تھا،جوملکہ سبا،بلقیس کاتخت لے کرآیا)۔اس ہدہدکاتوکوئی مقابلہ نہیں،یہ بتاسکتا ہے کہ زمین کے اندرپانی کہاں ہے لیکن جنّ تونہیں بتاسکتاکہ پانی کہاں پرہے اوریہ تمام لوگ ،اللہ کے ایک نبیؑ کے ملازمین میں سے ہیں۔اس لئے ہم نے بھی یہاں خوف وہراس کاایک عنصر،خاص طورپربرصغیرمیں قائم کیاہے،اس کاتعلق ہماری مقامی ثقافت یامقامی روایت ورسم سے زیادہ لگتاہے،بجائے اس کے کہ یہ تعلق آفاقی ہو۔مثال کے طورپرافریقہ کے اندرلوگ شاید ہندوستان کے لوگوں کی نسبت،جنات سے زیادہ انسیت محسوس کریں،برطانیہ اورامریکہ میںآپ جائیں،توآپ کواس طرح کاخوف وہراس بہت کم نظرآئے گا لیکن پاکستان،اس کے شہروں،اس کے گاؤں اوران شہروں میں زیادہ نظرآئیں گے جوبہت ہی کم وقت میں ایلیٹ ہو گئے۔جب آپ کواپنے ذرائع اوروسائل پربھروسانہ ہو،یہ عدم سلامتی اورعدم حفاظت کاجوخوف ہے،یہ بھی انسان کوجنات کی طر ف لے کرجاتاہے۔اس لیے جتنی مافوق الفطرت قومیںآپ دیکھیں گے،ا ن میں سے وہ قومیں بہت زیادہ نظرآئیں گی،قوموں سے میری مراد تہذیب نہیں ہے،لوگوں کی قومیں ہیں،جنہوں نے مختصرترین وقت میں بہت زیادہ کامیابیاں حاصل کیں۔

.

نوٹ: روزنامہ پاکستان میں شائع ہونے والے بلاگز لکھاری کا ذاتی نقطہ نظر ہیں۔ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں۔

مزید :

بلاگ -