ایڈورڈز کالج پشاور کے اساتذہ کا پرنسپل کیخلاف احتجاجی مظاہرہ

  ایڈورڈز کالج پشاور کے اساتذہ کا پرنسپل کیخلاف احتجاجی مظاہرہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 
پشاور (سٹی رپورٹر)ایڈورڈز کالج پشاور کے آل ٹیچرز ایسوسی ایشن نے پرنسپل کو فوری عہدے سے ہٹانے اور ان کے خلاف بدعنوانی کے تحقیقات کرنے اور جلد بورڈ آف گورنر کا اجلاس بلانے سمیت پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کرنے کے حوالے سے پشاور پریس کلب کے سامنے پر امن احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں خواتین ارکان سمیت کالج کی اقلیتی برادری کی کثیر تعداد نے شرکت کی مظاہرے کی قیادت ایسوسی ایشن کے صدر پروفیسر نوید علی،پروفیسر گلزار جلال،ڈاکٹر اعجاز اور دیگر کررہے تھے جبکہ اس موقع پر مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جس پر کالج پرنسپل کو برطرف کرنے کے الفاظ درج تھے۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ کالج کے پرنسپل گزشتہ ایک سال سے غیر قانونی طریقے سے پرنسپل کے عہدے پر فائز ہے انہوں نے کالج کا معیار تعلیم مکمل طور پر برباد کردیاہے جبکہ مذہبی منافرت بھی پھیلا رہا ہے جسکی وجہ سے تاریخی ایڈورڈزکالج کا تشخص خراب ہو رہا ہے انہوں نے کہا کہ پرنسپل نے غیر قانونی طریقے سے اپنے تین بچوں کو بھی بھرتی کیا ہے جو کہ ایک غیر قانونی عمل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد بھی پرنسپل چارج چھوڑنے کوتیار نہیں جبکہ پرنسپل کالج کے امور میں مداخلت کر رہا ہے انہوں نے کہاکہ پرنسپل نے کالج کے فنڈ میں بھی کروڑوں روپے خوردبرد کرنے میں ملوث ہے اور ان کے خلاف نیب تحقیقات کرنے سے بھی گریزاں ہے۔ آل ٹیچرز ایسوسی ایشن نے مطالبہ کیا کہ بورڈ آف گورنر کا اجلاس جلد بلایا جاے اور پرنسپل کو عہدے سے برطرف کیا جائے تاکہ طلبہ کا قیمتی وقت ضائع ہونے سے بچ سکے کیونکہ کالج پانچ دن سے بند ہے بصورت دیگر احتجاج جاری رہے گا