مریم نواز کی درخواست ضمانت کی سماعت مکمل، فیصلہ محفوظ، 4نومبر کوسنایا جائے گا
لاہور (نامہ نگار خصوصی)لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس علی باقر نجفی اویر مسٹر جسٹس سردار احمدنعیم پر مشتمل ڈویژن بنچ کے روبروچودھری شوگر ملز منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار مریم نواز کی درخواست ضمانت کی سماعت مکمل ہوگئی جس کے بعدفاضل بنچ نے اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا جو 4نومبر کو سنایا جائے گا،گزشتہ روز نیب کے ایڈیشنل پراسکیوٹر جنرل جہانزیب بھروانہ نے خاتون ہونے کی بنیاد پرمریم نواز کی درخواست ضمانت کی مخالفت کی۔نیب کے وکیل نے کہاکہ امجد پرویز ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ مریم نواز ایک خاتون ہیں، جسٹس علی باقر نجفی نے مسکراتے ہوئے کہا کہ کیا آپ اس سے انکار کر سکتے ہیں؟ جس پرکمرہ عدالت میں قہقہہ بلند ہوا،مریم نواز کے وکیل اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ہم نے یہ صرف انفارمیشن دی تھی، نیب کے وکیل نے کہاکہ نہیں آپ نے خاتون ہونے پر زور دیا تھا، فریال تالپور کو خاتون ہونے کی بنیاد پر ضمانت پر رہائی دینے کی درخواست مسترد ہوئی ہے، فیصلہ موجود ہے، فاضل بنچ نے دوران سماعت نیب کے وکیل سے مختلف سوالات کئے اور ریمارکس دیئے کہ پاناما کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق تو نیب نے ضمنی ریفرنسز دائر کرنا تھے، یہ نیا ریفرنس کیسے بنا دیا گیا؟ شیئرز کی منتقلی کوئی غیر قانونی اقدام نہیں، کیا کاروبار کیلئے رقم کی منتقلی جرم ہے؟ مریم کی شیئرز ہولڈنگ اور رقم کا تعلق نیب کوثابت کرنا ہو گا، عدالت یہ سمجھی ہے کہ نیب نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق نہیں بلکہ مشکوک ترسیلات کی بنیاد پر مریم نواز کے خلاف کیس بنایا۔ عدالت کے استفسار پر نیب کے وکیل نے بتایا کہ عبداللہ ناصر لوتھا اومنی گروپ میں بھی وعدہ معاف گواہ ہے، ایک سال کیلئے شیئرز ناصر لوتھا کے نام پر منتقل کئے گئے، ناصر لوتھا نے وہی شیئرز حسین نواز کو منتقل کئے، جسٹس سردار احمد نعیم نے کمنٹس دئے کہ شیئرز کی منتقلی کوئی غیر قانونی اقدام نہیں، جسٹس علی باقر نجفی نے پوچھاکہ کیا کاروبار کیلئے رقم کی منتقلی جرم ہے؟ مریم کی شیئرز ہولڈنگ اور رقم کا تعلق آپ کوثابت کرنا ہو گا، نیب کے وکیل نے کہا کہ شیئرز کی منتقلی کا کوئی معاہدہ موجود نہیں، مریم صفدر کے بنک ریکارڈ کے مطابق 70 ملین روپے کی رقم ایم سی بی اکاؤنٹ میں منتقل ہوئی، ریکارڈ میں تمام اکاؤنٹس نمبر اور تاریخیں بھی بتائی گئی ہیں، عدالت میں نیب کے وکیل نے مریم کی گرفتاری کی وجوہات بھی پڑھ کر سنا ئیں،فاضل بنچ نے پوچھاباقی لوگوں کے بیانات بھی آپ نے ریکارڈ کئے ہیں؟ تفتیشی افسرنے کہا کہ ہم نے باقی غیر ملکی افراد کے بیانات ریکارڈ کرنے کیلئے وزارت خارجہ کو خط لکھ رکھے ہیں،جسٹس علی باقر نجفی نے کہا کہ ناصر لوتھا کا بیان وزارت خارجہ سے تصدیق شدہ نہیں ہے، تفتیشی افسرنے کہا کہ ہم نے اس کا بیان اسلا م آبادمیں جوڈیشل مجسٹریٹ کے روبرو ریکارڈ کروایا تھا۔جسٹس علی باقر نجفی نے کہا کہ تو اس کا بیان پیش کریں،تفتیشی افسر نے کہا کہ ناصر لوتھا کا بیان احتساب عدالت کے انتظامی جج کو بھجوایا جا چکا ہے۔مریم نواز چودھری شوگر ملز کے جعلی اکاونٹس چلانے میں اہم کردار ادا کرتی رہی ہیں،نیب اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت کارروائی کر سکتا ہے۔ ایس ای سی پی کا دائرہ اختیار محدود ہے۔فاضل بنچ نے فیصلہ محفوظ کر تے ہوئے کہاکہ اسے آج یکم نومبر کو سنایاجائے گاتاہم بعد میں لاہورہائی کورٹ کے ترجمان کی طرف سے پریس نوٹ جاری کیا گیا جس میں کہا گیاہے کہ فاضل ڈویژن بنچ درخواست ضمانت کا فیصلہ پیر4نومبر کو سنائے گا۔
مریم ضمانت کیس