وژن 2030ء کے تحت سعودی قیادت کی کاوشیں قابل تعریف، پاکستان، سعودی عرب برادرانہ تعلقات وقت کی کسوٹی پر ہمیشہ ثابت قدم رہے: وزیراعظم

  وژن 2030ء کے تحت سعودی قیادت کی کاوشیں قابل تعریف، پاکستان، سعودی عرب ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 
          اسلام آباد(نیوزایجنسیاں)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاک سعودی عرب انویسٹمنٹ فورم کاانعقادخوش آئند ہے،کاروباری شعبوں میں نئی راہیں تلاش کرنے کاموقع ملااوردونوں ممالک کے تعلقات وقت کی کسوٹی پرہمیشہ ثابت قدم رہے۔وزیراعظم نے سعودی جریدے الریاض کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کے وژن 2030ء کیلئے پاکستانی افرادی قوت اہم کرداراداکرسکتی ہے،نیاپاکستان اورسعودی وژن کامقصدترقی کاحصول اورتجارتی روابط کافروغ ہے جبکہ نیاپاکستان اورسعودی وژن 2030سماجی واقتصادی اصولوں پرمبنی ہیں۔عمران خان نے اپنے انٹرویو میں مزید کہا کہ دیرپاترقی کے اہداف کیلئے پاکستان کی ترجیحات جیوپولیٹکس سے جیواکنامکس کی جانب گامزن ہیں،وژن 2030کے تحت مختلف شعبوں میں اصلاحات متعارف کرانے پرسعودی قیادت کی کاوشیں قابل تعریف ہیں،دونوں ملکوں کے نجی اورکارپوریٹ سیکٹرکوقریب لانے کیلئے انویسٹمنٹ فورم مواقع فراہم کریگا جبکہ باہمی تعاون کومزیدوسعت دینے اورمختلف شعبوں خصوصاً تجارتی تعلقات اورسرمایہ کاری میں تعاون کوفروغ دیاجائے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ فورم کے ذریعے دوطرفہ تجارت کاروباری سرگرمیوں کے شعبوں میں نئی راہیں تلاش کرنے کاموقع ملا،سعودی پاکستان انویسٹمنٹ فورم کاانعقادخوش آئندرہا،سعودی پاکستان انویسٹمنٹ فورم کاانعقادخوش آئندرہا جبکہ ہم باہمی تعاون کومزیدوسعت دیناچاہتے ہیں۔سعودی جریدے کو انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ پاکستان،سعودی عرب گہرے روابط کوسودمندتذویراتی شراکت داری میں تبدیل کرنے کے خواہاں ہیں،دونوں ممالک کے تعلقات وقت کی کسوٹی پرہمیشہ ثابت قدم رہے ہیں جبکہ پاکستان اورسعودی عرب کے مابین دیرینہ برادرانہ تعلقات ہیں۔
وزیراعظم 

مزید :

صفحہ اول -