جمشید چیمہ کے الزامات بے بنیاد، تجویز کنندہ کا ووٹ2018ء سے این اے 130میں ہے: الیکشن کمیشن
لاہور(آئی این پی) الیکشن کمیشن نے این اے 133 کے ضمنی انتخاب میں پی ٹی آئی امیدوار کے الزامات کو مسترد کردیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن جمشید اقبال چیمہ کے لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتا ہے، کاغذات نامزدگی مستردہونے پر الیکشن کمیشن پر الزامات لگائے گئے۔ اعلامیہ کے مطابق تجویز کنندگان کے ووٹ دوسرے حلقے میں منتقل کرنیکا الزام عائدکیاگیا تھا، تجویزکنندگان کا ووٹ 2018 سے ہی این اے130 میں درج ہے، ثبوت کے طورپر2018کی انتخابی فہرست کا متعلقہ حصہ بھی سامنے ہے۔ الیکشن کمشنر پنجاب غلام اسرارخان کا کہنا تھا کہ دونوں تجویز کنندگان 2018 سے بلاک کوڈ 259110108کے ووٹرہیں، بلاک کوڈ 259110108حلقہ این اے130کی حدودمیں شامل ہے، نظر ثانی کردہ انتخابی فہرست میں بھی تجویز کنندگان این اے130کیووٹرہیں، الیکشن کمیشن پرلگائے گئیالزامات مکمل طورپربیبنیادہیں،الیکشن کی شفافیت پرکسی طور کوئی سمجھوتہ نہیں کیاجائیگا۔ واضح رہے کہ حلقہ این اے 133 کے ضمنی انتخاب میں حصہ لینے والے پی ٹی آئی امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد ہو نے کی وجہ سے پاکستان تحریک انصاف الیکشن سے باہر ہو گئی تھی۔ لاہور کی نشست حلقہ این اے 133 کے ضمنی الیکشن کے لیے پی ٹی آئی کے امیدوار جمشید اقبال چیمہ اور ان کی اہلیہ کورنگ امیدوار مسرت جمشید چیمہ کے کاغذات مسترد کئے گئے تھے۔ پی ٹی آئی امیدواروں کے کاغذات نامزدگی پر ن لیگ نے اعتراض اٹھایا تھا، ن لیگ نے اعتراض کیا تھا کہ کاغذات نامزدگی کے تائید اور تجویز کنندہ کا تعلق این اے 133 سے نہیں ہے۔
الیکشن کمیشن