سموگ سے گلے اور آنکھوں کی بیماریاں برھنے لگیں، طلبہ زیادہ متاثر
لاہور (دیبا مرزا سے ) شہر میں سموگ کے خطرناک ڈیرے،طلبہ میں گلے کا انفیکشن اور انکھوں کی جلن کی بیماری میں اضافہ ہونے لگا۔پرائیویٹ سکول انتظامیہ کی جانب سے صبح کے اوقات میں سکول آتے وقت آنکھوں پر سن گلاسز اور چہرے پر ماسک ڈھانپ کر آنے کی ہدایت جاری کر دی گئی کی جبکہ دوسری جانب محکمہ موسمیات کی جانب سے آنے والے چند روز تک بارش نہ ہونے کی پیشن گوئی کی گئی ہے واضح رہے کہ سرکاری سکولوں میں ابھی تک سموگ سے بچاو_¿ کے لیے کوئی بھی احتیاطی تدابیر جاری کرنے کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا ہے۔البتہ چند ہفتے قبل سکولوں میں بچوں کو بدھ کی چھٹی کی تجویز پیش کی گئی تھی جسے پنجاب حکومت کی طرف جانب سے رد کر دیا گیا تھا۔ تفصیلات کے مطابق شہر بھر میں سموگ نے ڈیرے ڈال لیے جس کے باعث شہریوں سمیت طلبہ بھی گلے اور سانس کے انفیکشن کا شکار ہونے لگے ہیں۔ ہر سال کی طرح اس سال بھی موسم سرما کی آمد سے قبل بارشوں کی کمی کی وجہ فضا میں آلودگی بڑھ گئی ہے جس کی وجہ سے سموگ کی مقدار میں اضافہ ہو گیا ہے۔ واضح رہے کہ سموگ حد سے تجاوز کرتے ہی لاہور دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں پہلے نمبر پر آگیا۔لاہور میں اوسطاً ایئر کوالٹی انڈیکس 436تک پہنچ گیا ہے جس کے باعث شہریوں کو سانس لینے اور آنکھوں میں جلن کی شکایات سامنے آنے لگی ہیں جو کہ محکمہ تحفظ ماحولیات سمیت دیگر محکموں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ 200سے زائد ایئر کوالٹی انڈیکس کا ریکارڈ ہونا انسانی صحت کے لئے انتہائی مضر ہے۔