نگران وزیر خزانہ کا مہنگائی میں کمی کا اعلان
ترکی کے قونصل خانہ میں سو سالہ یوم آزادی کے موقع پر ایک بڑی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں شہر بھر سے سیاسی، سماجی، کاروباری شخصیات کے علاوہ میڈیا کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر گورنر اور نگران وزیراعلیٰ سندھ مہمان خصوصی تھے اور قونصل جنرل ترکی نے پاکستان اور ترکی کے مابین سفارتی تعلقات میں مزید بہتری کے لیے کام کرنے پر زور دیا ۔ پاکستان اور ترکی کے درمیان تعلقات میں مزید بہتری کے مواقع موجود ہیں خاص طور پر اقتصادی اور ثقافتی تعلقات کا فروغ بہت ضروری ہے۔
روس کے پاکستان میں سفیر ، مقیم اسلام آباد ، نے کراچی کا دورہ کیا اور خاص طور پر فارن افیئرز کونسل کے عشائیہ میں شرکت کی۔ انہوں نے اپنی تقریر میں کہا کہ پاکستان ان کے لیے بہت اہم ہے۔ ماضی کی سوویت یونین اور آج کے روس میں بہت فرق ہے۔ ہم اقتصادی لحاظ سے آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور سیاحت کے فروغ کے بہت امکانات ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں روسی سفیر نے کہا کہ ہم پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں اور ماضی میں بھی مختلف حکمرانوں کے ساتھ ہم نے کام کیا ہے۔
نگراں وفاقی وزیرخزانہ نے دعویٰ کیا ہے کہ مہنگائی کم ہورہی ہے اور اس کے اثرات جلد معیشت پر مرتب ہونگے، جبکہ اسٹاک مارکیٹ میں مزید سرمایہ کاری پر بھی زور دیا گیا ہے۔نگراں وزیر کا دعویٰ اپنی جگہ لیکن عوام کی قوت خرید تو ختم ہوگئی ہے۔ وزارت خزانہ پروٹوکول پر بے جا خرچ ہونے والی رقوم کو کم کرنے میں بھی ناکام ہے جبکہ غیرپیداواری اخراجات بھی کم نہیں ہوئے۔ نگراں وزیر، اسٹاک مارکیٹ میں سٹے بازی پر سرمایہ کاری بڑھانے کا مشورہ دے رہی ہیں۔ اسٹاک مارکیٹ ایک ایسی مارکیٹ ہے کہ جس میں غیر یقینی صورتحال کسی وقت بھی پیدا ہوسکتی ہے۔ سرمایہ کاروں کے ساتھ ایسا کئی مرتبہ ہوچکا ہے اور ان کی رقوم ڈوب جاتی ہیں۔ جن اداروں میں رسک مینجمنٹ کا بہتر شعبہ قائم ہے اور سرمایہ کاری کرنے کے حوالے سے فنڈ چینجرز اعلیٰ صلاحیتوں کے حامل ہیں وہاں نقصانات کا کم سے کم اندیشہ ہوتا ہے ، اس کے لیے حکومت کو ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ سسٹم بہتر بنانا چاہیے۔
جمعیت علمائے اسلام ف نے بھی فلسطین کے مظلومین کے حق میں مارچ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس موقع پر جے یو آئی ف کی تمام اعلیٰ قیادت شرکت کرے گی، جے یو آئی ف اس بات پر زور دے رہی ہے کہ مسلم ممالک کے حکمران جہاد کا اعلان کریں۔
گورنر سندھ نے اپنے دورہ اسلام آباد میں بھی فلسطین کے سفیر سے ملاقات کی ہے اور مظلومین کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی مدد کی یقین دہانی کرائی ہے۔ فلسطین کے عوام مشکل کا شکار ہیں اس وقت کی اطلاعات کے مطابق غزہ میں انسانی مسئلہ پیدا ہوچکا ہے۔ بجلی، پانی اور دیگر ضروریات زندگی ناپید ہوچکی ہیں۔ جبکہ زندگی، موت کے رحم و کرم پر ہے۔ اسرائیلی بمباری سے بیس ہزار سے زائد لوگ زخمی ہیں، سات ہزار سے زائد لوگ شہید ہوچکے ہیں۔ اعدادو شمار سن کر ہر شخص کی روح کانپ اٹھتی ہے۔ عالمی برادری خاموش ہے لیکن عوام احتجاج کر رہے ہیں۔ فلسطینی عوام کو ہر طرح سے مدد کی ضرورت ہے۔
کراچی سمیت سندھ کے 21 اضلاع میں ضمنی الیکشن کا مرحلہ قریب ہے۔ بلدیاتی نظام اس انداز کا ڈیزائن کیا گیا ہے کہ جنوری 2023 سے لے کر اب تک الیکشن کا سلسلہ جاری ہے جو کہ ختم ہونے کو ہی نہیں آرہا۔ وقت اور پیسہ کا ضیاع ہورہا ہے۔ بلدیاتی نظام مکمل فعال ہی نہیں ہو پارہا، ابھی تک اس نظام نے اپنے پا_¶ں پر کھڑا ہونا ہی نہیں سیکھا، چلنا تو درکنار ، اس کے علاوہ اس نظام کی سیاست بھی بہت عوام دشمن ہے۔ نگراں حکومت نے بھی امتیازی سلوک شروع کررکھا ہے۔ جن ٹا_¶نز میں پیپلز پارٹی کے سربراہ ہیں ان کا بجٹ منظور کرلیا گیا ہے اور جن ٹا_¶نز میں اپوزیشن برسراقتدار ہے ، ان کے لوگ جلد بجٹ منظور کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ نگراں حکومت سندھ کو بلدیاتی اداروں کے حوالے سے خاص طور پر غیر جانبداری برقرار رکھنی چاہیے ، ویسے نگراں حکومت کو ہر لحاظ سے غیرجانبدار رہنا چاہیے ، کسی طرح بھی اپنی پسند اور ناپسند کو اس میں شامل نہیں کرنا چاہیے۔
ایم کیو ایم کے سربراہ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے بیان دیا ہے کہ جس قوم نے آزادی حاصل کی اسے دیوار سے لگایا جارہا ہے۔ حیرت کی بات ہے کہ تحریک پاکستان تو مسلم لیگ نے دو قومی نظریہ پر چلائی تھی اس میں مسلمان ایک قوم تھے اور ایک ہندو۔ ایم کیو ایم کے سربراہ ، اپنی پارٹی کی بنیاد، مہاجر ازم پر ہونے کے نام پر، تحریک پاکستان سے اس حوالے سے کیسے وابستہ ہورہے ہیں۔ اس وقت مسلمانوں کی کثیر تعداد دیگر شناختوں سے ہٹ کر صرف مسلم شناخت کے نام پر آزادی ہندوستان کے لیے کام کررہے تھے۔ وہ یہ تو کہہ سکتے ہیں کہ ہمارے اسلاف نے بھی تحریک پاکستان کے لیے قربانیاں دیں لیکن خود کو تن تنہا تحریک پاکستان کا وارث نہیں کہہ سکتے۔ کیونکہ تحریک پاکستان میں بڑا حصہ بنگال کے مسلمانوں کا بھی ہے۔ ایم کیو ایم نے پیپلز پارٹی کے کراچی میں پا_¶ں مضبوط کروائے ، اب سیاسی طور پر ان کے خلاف بیان بازی کرکے اپنے لوگوں کو مطمئن کررہے ہیں۔ لیکن شہر کراچی کے عوام سیاسی بیانات کے پس پردہ حقائق سے خوب شناسا ہیں۔
٭٭٭
حقائق مختلف تا حال اشیاءکے نرخ کم نہیں ہوئے
ترکیہ کا صد سالہ یوم آزادی، قونصل خانہ میں بڑی تقریب، روسی سفیر کے اعزاز میں استقبالیہ
ایم کیو ایم کے سربراہ خالد مقبول صدیقی کا دعویٰ، مہاجر کارڈ کھیلنے کے مترادف