عاصمہ جہانگیر گروپ نے میدان مار لیا، شہزاد شوکت سپریم کورٹ بار کے صدر، علی عمران سید سیکرٹری منتخب
لاہور (نامہ نگار خصوصی) سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سالانہ انتخابات کے غیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے حمائت یافتہ انڈی پینڈنٹ گروپ کے امیدوار شہزاد شوکت صدر منتخب ہوگئے،انکے مدمقابل حامد خان پروفیشنل گرو پ اور تحریک انصاف کے حمائت یافتہ میاں عبدالقدوس امیدوار تھے،۔سپریم کورٹ بار کے سالانہ انتخابات کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق شہزاد شوکت1710 ووٹ لیکر کامیاب قرار پائے، حامد خان گروپ کے امیدوار میاں عبدالقدوس1243 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے، نومنتخب صدر شہزادشوکت نے467 ووٹوں سے کامیابی حاصل کی۔سیکرٹری کی نشست پر علی عمران سید ا1445 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے، سلمان منصور ایک ہزار تین سو 73 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے، سیکرٹری کی نشست پر علی عمران سید نے 72 ووٹوں سے فتح اپنے نام کی۔نو منتخب صدر شہزاد شوکت نے لاہور سے 613 ووٹ حاصل کئے، کراچی سے 168 اور پشاور سے 129 ووٹ حاصل کئے، نومنتخب صدر نے اسلام آباد سے 371 اور کوئٹہ سے 73 ووٹ حاصل کئے، شہزاد شوکت نے ملتان سے 98، بہاولپور سے 63، سکھر سے 41 اور ایبٹ آباد سے 43 ووٹ لئے۔نو منتخب صدر شہزاد شوکت نے حیدر آباد سے 56، ڈی آئی خان سے 22 اور بنوں سے 33 ووٹ حاصل کے۔شہزاد شوکت کی جیت پر وکلا کی جانب سے بھرپور جشن منایا گیا، وکلا نے احسن بھون اور اعظم نذیر تارڑ کے حق میں نعرے بازی بھی کی۔،آخری اطلاعات آنے تک دیگر نشستوں پر بھی عاصمہ جہانگیر گروپ کے امیدواران کو برتری حاصل تھی،۔ درین اثناسپریم کورٹ بار کے نومنتخب صدر شہزاد شوکت نے کہاہے کہ ملک میں ہر اس اقدام کی حمائت کریں گے جو قانون کی حکمرانی کی حمائت میں ہوگا،انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ بار کاہرمقدمے میں فریق بننا ذاتی طور پر پسند نہیں کرتا،سپریم کورٹ بار کا ہرمقدمے میں فریق بننا اس کے منصب کیخلاف ہے،سپریم کورٹ بار کا منصب ہے کہ وہ قانونی اصلاحات میں کام کرے۔سپریم کورٹ بار بنیادی حقوق کے نفاذمیں اپناکردار اداکرے گی وکلاء کے بہت سارے مسائل ہیں جنہیں حل کرنا لازم ہے۔ہمارے کسی اقدام سے سیاسی مخالفت کا تاثر سامنے نہیں آئے گا۔
سپریم کورٹ بار