ہاکس بے اور گڈاپ میں ڈانس پارٹیز کا اہتمام گھناﺅنا کھیل بنتا جا رہا ہے : مولانا عبد الرحمن سلفی
کراچی(اسٹاف رپورٹر)شرک و بدعت کی گمراہیوں میں گم ہو جانے والا معاشرہ اور خوف خدا سے عاری خواتین و حضرات جو اس عارضی زندگی میں وہ کام کر جاتے ہین جو اللہ تعا لیٰ کو ناراض کرنے کا سبب بن جاتے ہیں۔مملکت خدا داد پاکستان کے پوش علاقوں ، سچل تھانہ کی حدود کے علاوہ ہاکس بے اور گڈاپ کے علاقوں میں خاتون آرگنائزر ، فارم ہاﺅسزکے منیجرز اور پولیس کے ماہر افراد اور افسران کی ملی بھگت سے ڈانس پارٹیز کا اہتمام کرنا ایک گھناﺅنا کھیل بنتا جا رہا ہے وہ افراد دینی اور دنیاوی اعتبار سے ہماری نوجوان نسل اور خصوصاً عزت مآب لڑکیوں کے لئے زہر قا تل ہیں ان خیالات کا اظہار جماعت غرباءاہل حدیث کے مرکزی امیر مولانا حافظ عبدالرحمٰن سلفی نے جماعت کے مرکزی میڈیا ترجمان عبدالرحمٰن راجپوت سے گفتگو کر تے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ 24جون سے 27ستمبر2023کے دوران 12نوجوان لڑکیوں کی اموات ہماری بے حسی، غفلت و لاپرواہی اور رب تعالیٰ سے بے خوفی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ مولالانا سلفی نے کہا کہ محکمہ پولیس کے اعلیٰ افسران اور دیگر اداروں کے نا عاقبت اندیش افراد بے راہ روی اور انسانی اقدار کی پامالی کی بڑی وجہ بنے ہوئے ہیںانہیں اسلامی اور ملکی قوانین کی ذرا سی بھی پاسداری نہیں ہے جس کی وجہ سے وہ بلا خوف و خطر گناہوں کی اندھیری راہوں میں چل کر ہوس پرستی اور گناہ کبیرہ کا ارتکاب کر کے خود کو معاشرے کا اچھا انسان گردانتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ڈانس پارٹیوں کا انتظام کرنے والے اس گمنام گندی علّت میں لت پت ہوجانے والے نوجوان لڑکیاں اور لڑکے دنیا کے عذاب اور اللہ کے عذاب سے کبھی بھی بچ نہیں سکتے ۔ مولانا سلفی نے آئی جی سندھ اور صوبہ سندھ کے مخصوص اور متحرک اداروں کے سربراہوں سے گزارش کی ہے کہ فارم ہاﺅسز کو تفریحی مقامات ہی کی حیثیت دی جائے اسے ڈانسنگ پارٹی اور فحاشی کے اڈے نہ بنایا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ فحاشی ، عریانی اور زنا کے مرتکب افراد دنیا میں اور آخرت میں رب تعالی کے حضور پیش ہو کر جہنم کے ایندھن کا سرٹیفیکیٹ لینے کے مستحق ہو سکیں گے ۔