فاطمہ گروپ کسانوں کی فلاح کےلئے متحرک، ڈاکٹر سعید اقبال
ملتان(سٹی رپورٹر) فاطمہ گروپ آف فرٹیلائزر فارمز ایڈوائزری منیجر ڈاکٹر سعید اقبال نے کہا ہے کہ کاشتکار سرسبز کھادوں کی استعمال سے فی ایکٹر دس فی صد اضافی پیداوار حاصل کریں۔ سر سبز کھادیں اپنی کم پی ایچ اور زیادہ حل پذیری کی وجہ زیادہ موثر ہیں۔ کاشتکار گندم کی کاشت میں تاخیر نہ کریں تاخیر سے اخراجات میں اضافہ اور پیداوار میں کمی ہو گی۔ ان خیالات(بقیہ نمبر1صفحہ6پر )
کا اظہار انہوں نے فاطمہ گروپ آف فرٹیلائزر کے زیر اہمتام لیہ میں منعقدہ سرسبز گندم کنونشن میں خطاب کرتے ہوئے کہا۔ ڈاکٹر سعید اقبال نے کہا کہ اگر ہم گندم کی پیداوار میں اضافہ کر لیں تو ہم یوکرین کی طرح گندم برآمد کرنے والے ملکوں میں شامل ہو جائیں گے۔ فصلوں کی متواتر کاشت سے پچاس سے نوے فی صد زمینوں میں نائٹروجن، فاسفورس، پوٹاشیم سمیت بوران ، زنک اور آئرن کی کمی ہو چکی ہے اس کمی کو پورا کرنے کے لیے کھادوں کا استعمال کرنا ہوتا ہے۔ اس کمی سرسبز نائنٹروفاس، کیلشم امونیم نائٹریٹ ( کین گوارا) سے پورا کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا اگر کھادوں کے استعمال سے قبل کسان اپنی زمینوں کا تجزیہ کرا لیں تو وہ ضرورت سے زیادہ کھادوں کے استعمال سے بچ جائیں گے اس طرح ان کے پیداواری اجراجات بھی کم ہو جائیں گے۔ اس مقصد کے لیے فاطمہ گروپ اپنے کسانوں کو زمینوں کی مٹی اور پانی کے تجزیہ کی مفت سہولت فراہم کر رہا ہے۔ مٹی اور پانی کے تجزیہ کے لیے فاطمہ گروپ کے پاس موجود لیبارٹری بین الاقوامی معیار کے مطابق ہے۔ کسان سے لیبارٹری سے استفادہ کریں۔ کنونشن میں خطاب کرتے ہوئے فاطمہ گروپ آف فرٹیلائزر سدرن زون کے ڈویلپمنٹ منیجر عمران حمید نے کہا کہ کنونشن میں کاشتکاروںکی اس قدر بڑی شرکت اس بات کی دلیل ہے کہ ہمارا کسان زرعی پیداوار میں اضافہ کے لیے سنجیدہ ہو چکا ہے۔ ملک میں فوڈ سکیورٹی اور سیفٹی اہم ہے۔ اس وقت بارڈر سکیورٹی دوسرے اور فوڈ سکیورٹی پہلے نمبر پر آچکی ہے۔ آج کا ہمارا کٹھ اس سلسلے کی کڑی ہے کہ ہم اپنی گندم کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کریں۔ فاطمہ گروپ کی سرسبز نائٹروفاس اور کیلثیم امونیم نائٹریٹ فصلوں کی پیدوار اور کسانوں کی خوشحالی کے لیے اہم ہیں۔ گزشتہ سال گندم کی بھرپور پیداوار ہوئی مگر پھر بھی اس کی کمی محسوس کی گئی۔فاطمہ گروپ اپنے مربوط ترسیلی نظام کے تحت سرسبز کھادوں کی کسانوں تک دستیابی کو یقینی بنا رہا ہے۔ ڈپٹی کمشنر لیہ خالد پرویز نے کہا کہ فاطمہ گروپ اور دیگر ادارے کسانوں کو جدید زرعی ٹیکنالوجی اور کھادوں کے استعمال بارے بھرپور آگاہی دے رہی ہے۔ کسان گندم سمیت مجموعی زرعی پیدوار میں بھرپور اضافہ کریں تاکہ ہم زرعی اجناس کی درآمد کے بجائے برآمد کریں اور قیمتی زر مبادلہ کمائیں۔ اس سلسلے میں ضلعی انتظامیہ اور محکمہ زراعت اور ریسرچ کے ادارے اپنا کلیدی کردار ادا کریں گے۔ کسان زرعی مداخل کے حصول اور اپنے مسائل کے حل کے لیے مجھ سمیت محکمہ زراعت کے افسروں کے واٹس ایپ پر اطلاع دیں۔ دریں اثنا زراعت کے شعبہ میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے، بھرپور پیداوار حاصل کرنے اور کسانوں کی رہنمائی کرنے پر ڈپٹی کمشنر لیہ خالد پرویز، ڈاکٹر سعید اقبال،یوسف عمران، رانا انجم ، مہر عابد حسین، شیخ عاشق حسین، ڈاکٹر غلام عباس، شائستہ یاسمین، عصمت اللہ ملک، ملک خواجہ بخش، اعجاز احمد، مہر کامران اچلانہ، چوہدری سعید، رحمت اللہ، سید اشرف حسین، عبدالغفار، محمد اقبال، چوہدری محمد یونس، شبیر احمد، عبدالرشید، احسان اللہ سیال، بلال حسین، مظفر احمد، طاہر بھٹی، چوہدری اکرم، شہباز حسین، حفیظ الرحمن، محمد شاہد، شمشاد حسین، نور حسین، سعدیہ، محمد ارشد، محمد اقبال، اور عدنان کو اعزازیشیلڈزدیگئیں۔