جمشید دستی کوہراساں کرنیکا معاملہ، سابق ایم این ا ے کو مقدمہ میں ضمانت حاصل کرنے کےلئے متعلقہ عدالت سے رجوع کرنےکی ہدایت، پولیس کو بھی وارننگ
ملتان(خصو صی ر پورٹر) لاہور ہائیکورٹ ملتان بنچ کے جج مسٹر جسٹس صادق محمود خرم نے سابق ایم این اے جمشید خان دستی کو ہراساں کرنے سے متعلق درخواست پر غیر(بقیہ نمبر27صفحہ6پر )
قانونی طور پر ہراساں و پریشان کرنے سے روک دیا ہے جمشید دستی کو مقدمہ میں ضمانت حاصل کرنے کے لیے متعلقہ عدالت سے رجوع کرنے کی ہدایت کی گئی ہے اس موقع پر ڈی ایس پی سٹی سرکل ریحان رسول عدالت عالیہ میں پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا تھا کہ ان کے خلاف انسداد دہشت گردی کی دفعہ 7 اے ٹی اے کے تحت مقدمہ درج ہے اس پر پیٹشنر کے وکیل محمد عامر خان بھٹہ نے عدالت کو بتایا کہ 7 اے ٹی اے انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے خارج کردی ہے باقی مقدمہ میں شامل دفعات قابل ضمانت ہیں۔ عدالت عالیہ نے قرار دیا کہ جمشید دستی کو عدالت جانے سے نہ روکا جائے عدالت کو فیصلہ کرنے دیا جائے۔ پیٹشنر جمشید دستی نے درخواست دی تھی کہ تمام مقدمات میں ضمانت ہونے اور متعدد مقدمات سے ڈسچارج کرنے کے باوجود ہراساں و پریشان کیا جارہا ہے۔ جمشید دستی مقدمہ نمبر 381 میں مطلوب تھے اس پر پیٹیشنر کے وکیل نے ریکارڈ پیش کرتے ہوئے کہا کہ پولیس رپورٹ کے مطابق وہ اس مقدمہ سے ڈسچارج ہوچکا ہے۔یہ مطلوب کیسے ہوسکتا ہے عدالت نے پیٹیشنر کو پریشان اور ہراساں کرنے سے باز رہنے کی ہدایت کی