آپ اس معاملے کو ہینڈل کرنے کے اہل ہی نہیں، چیف جسٹس کے فیض آباد دھرنا نظرثانی کیس میں ریمارکس

آپ اس معاملے کو ہینڈل کرنے کے اہل ہی نہیں، چیف جسٹس کے فیض آباد دھرنا ...
آپ اس معاملے کو ہینڈل کرنے کے اہل ہی نہیں، چیف جسٹس کے فیض آباد دھرنا نظرثانی کیس میں ریمارکس

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ میں فیض آباد دھرنا نظرثانی کیس میں جسٹس اطہر من اللہ نے کہاکہ کیا آپ آج ضمانت دیتے ہیں ملک میں جو رہا ہے آئین کے مطابق ہے؟چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ آپ اس معاملے کو ہینڈل کرنے کے اہل ہی نہیں ہیں۔

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق سپریم کورٹ میں فیض آباد دھرنا نظرثانی کیس کی سماعت ہوئی،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی،بنچ میں جسٹس امین الدین خان اور جسٹس اطہر من اللہ شامل ہیں۔

اٹارنی جنرل نے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی تشکیل کا نوٹیفکیشن پڑھ کر سنایا،چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیاکہ کمیٹی اپنی رپورٹ کس کو پیش کرے گی؟اٹارنی جنرل نے کہاکہ کمیٹی اپنی رپورٹ وزارت دفاع کو پیش کرے گی، رپورٹ پھر سپریم کورٹ کے سامنے پیش کی جائے گی۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہاکہ اس ساری مشق سے اصل چیز مسنگ ہے،یہ سب ایک آئی واش ہے، سب لوگ نظرثانی واپس لے رہے ہیں،یہ کمیٹی آنکھوں میں دھول جھونکنےکےمترادف ہے،جسٹس اطہر من اللہ نے کہاکہ کیا آپ آج ضمانت دیتے ہیں ملک میں جو رہا ہے آئین کے مطابق ہے؟چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ آپ اس معاملے کو ہینڈل کرنے کے اہل ہی نہیں ہیں،ایک صاحب باہر سے امپورٹ ہوتے ہیں اور پورا ملک مفلوج کر دیتے ہیں۔