سکول میں بھی کوئی ایسا جواب دے تو استاد کونے میں کھڑا کر دے گا، چیف جسٹس پاکستان نے چیئرمین پیمرا کو خبردار کردیا

سکول میں بھی کوئی ایسا جواب دے تو استاد کونے میں کھڑا کر دے گا، چیف جسٹس ...
سکول میں بھی کوئی ایسا جواب دے تو استاد کونے میں کھڑا کر دے گا، چیف جسٹس پاکستان نے چیئرمین پیمرا کو خبردار کردیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)فیض آباد دھرنا نظرثانی کیس میں چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے سلیم بیگ سے استفسار کیا کہ چیئرمین پمرا کی مدت ملازمت کتنی ہے؟چیئرمین سلیم بیگ نے کہاکہ چیئرمین پیمرا کی مدت 4سال ہے،چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ پھر آپ کیسے ابتک بیٹھے ہیں؟چیئرمین سلیم بیگ نے کہاکہ دوبارہ تعیناتی کی گئی تھی،چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ کی عمر کتنی ہے؟چیئرمین پیمرا نے کہاکہ اس وقت عمر 63سال ہے،چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ اس وقت کا کیا مطلب ہے؟آج کی عمر ہی پوچھی ہے کل کی نہیں،سکول میں بھی کوئی ایسا جواب دے تو استاد کونے میں کھڑا کر دے گا۔

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق فیض آباد دھرنا نظرثانی کیس میں چیئرمین پیمرا سلیم بیگ نے کہاکہ پیمرا نے بطور ریگولیٹری ادارہ نظرثانی درخواست دائر کی ،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہاکہ ہم آپ کو مضبوط کررہے ہیں،بتائیں! آپ کے امور میں کون مداخلت کررہا ہے؟چیئرمین پیمرا سلیم بیگ نے کہاکہ ہماری غلطی تھی نظرثانی درخواست دائر کی ۔

چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ سلیم بیگ آپ کا نام فیض آباد دھرنا کیس میں شامل ہے،آپ نے غلط بیانی کیوں کی کہ آپ کی تعیناتی بعد میں ہوئی؟چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا کہ کیا آپ کو فیصلہ پسند نہیں تھا؟آپ فیصلے پر عمل نہیں کرتے تو توہین عدالت بھی ہوسکتی ہے،

چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا کہ چیئرمین پمرا کی مدت ملازمت کتنی ہے؟چیئرمین سلیم بیگ نے کہاکہ چیئرمین پیمرا کی مدت 4سال ہے،چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ پھر آپ کیسے ابتک بیٹھے ہیں؟چیئرمین سلیم بیگ نے کہاکہ دوبارہ تعیناتی کی گئی تھی،چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ کی عمر کتنی ہے؟چیئرمین پیمرا نے کہاکہ اس وقت عمر 63سال ہے،چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ اس وقت کا کیا مطلب ہے؟آج کی عمر ہی پوچھی ہے کل کی نہیں،سکول میں بھی کوئی ایسا جواب دے تو استاد کونے میں کھڑا کر دے گا۔

وکیل پیمرا کے درمیان میں بولنے پر چیف جسٹس پاکستان برہم ہو گئے،چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ آپ کو درمیان میں زیادہ بولنا ہے تو اپنا کنڈکٹ دیکھ لیں،آپ کا کام ہے اپنے موکل کو بتایا کہ فیصلے پر عمل کریں۔